قومی مسائل پر حکومت کی چشم پوشی سے عوام بیداری مہم چلانے کا فیصلہ
لکھنؤ(پریس ریلیز)آ ل انڈیا مسلم مجلس کونسل کا ایک اجلاس پارٹی دفتر تکیہ پیرجلیل قیصر باغ میں ریاستی صدر محمدندیم صدیقی ایڈوکیٹ کی صدارت میں منعقد ہوا۔جس میں ملک بالخصوص ریاست کی سیاسی صورت حال مسلم اورپسماندہ طبقات کے ساتھ حکومتی سطح پر ظلم وزیادتی وعبادت گاہوں کو ہندو تنظیموں کے ذریعے نشانہ بنائے جانے اورمسلم مسائل پر حکومت کی چشم پوشی سے عوام کو روشناس کرانے کیلئے سیاسی بیداری کارواں نکالنے کا فیصلہ کیاگیا جو دومرحلہ میں نکالاجائے گا۔
کارواں نکالنے کی تاریخ اورروٹ کا تعیین کرکے اجلاس میں حکومت وانتظامیہ کے ذریعے اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ نہ دئیے جانے اورسپریم کورٹ کے آرڈر کو نظرانداز کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیاگیاکہ اردو کو جن سات نکات پر ریاست کی دوسری سرکاری زبان کا درجہ دیاجاچکاہے اس پر سختی سے حکومت عمل درآمد کرائے ۔سردست ضلعی سطح پر سرکاری دفاتر میں اردو میں بھی نیم پلیٹ لگانے کی ہدایت دی جائے۔
اجلاس میں شہرفیض آباد ضلع ایودھیا میں سعادت گنج سے ایودھیاتک رام پتھ کے نام سے سڑک چوڑی کرانے میں جن مساجد ، مزارات کی نشاندہی کرکے منہدم کرنے کی کارروائی ضلع انتظامیہ کے ذریعے کی جارہی ہے اس کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیردستوری قرار دیتے ہوئے کہا گیاکہ کسی مذہبی کام کے دوسرے مذہب کی عبادت گاہوں کو مفاد عامہ کے نام سے منہدم نہیں کیاجاسکتا ہے اس لئے حکومت سے مطالبہ کیاگیاہے کہ رام پتھ کے نام مسلم عبادت گاہوں کو سڑک چوری کرانے کیلئے منہدم کرنے سے روکاجائے۔
اجلاس میں قومی کارگزار صدروصی ایڈوکیٹ ،قومی جنرل سکریٹری حسیب احمد،قومی نائب صدرڈاکٹرانوارالاسلام ، ڈاکٹرافسرمنصوری قومی سکریٹری ،محمدعرفان قادری ریاستی جنرل سکریٹری ،غیاث احمدشیروانی،یوسف بن حبیب ،محمداطہر،قاری محمدناصر،محمدرامق ایڈوکیٹ،محمدرئیس خاں ایڈوکیٹ،مختار احمدانصاری،سیدتوفیق جعفری،محمدانس جعفری،محمدمحسن ایڈوکیٹ وغیرہ شامل رہے۔