معلومات کے مطابق سوسائٹی کا گیٹ کھولنے میں تاخیر ہوئی،جس کی وجہ سے اس نے حد پار کی
نوئیڈا (ہندوستان ایکسپریس نیوز بیورو)نوئیڈا پھر سرخیوں میں ہے۔ پچھلی بار بی جے پی کا لیڈربتانے والے شری کانت تیاگی کی وجہ سے نوئیڈا کی گالہ بازی کا سوشل میڈیاپر شور بلند ہورہا تھا،اس مرتبہ ایک خاتون کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ مذکورہ ویڈیو میں یہ خاتون سوسائٹی کے سیکیورٹی گارڈ کو گالی گلوچ اور بدسلوکی کرتی نظر آرہی ہے۔ پولیس نے اس خاتون کو گارڈز کے ساتھ بدسلوکی اور دھمکیاں دینے پر گرفتار کرلیا ہے۔ہندی اخبار بھاسکر کی اطلاع کے مطابق اس خاتون کو جس نے ڈیڑھ منٹ کے اندر غریب گارڈ کو 9 بار گالیاں دیں،اسے 14دن کے جوڈیشیل کسٹڈی میں بھیج دیا گیا ہے ۔ خبروں کے مطابق ملزم کی شناخت بھویا رائے کے طورپر ہوئی ہے۔ ادھر سوسائٹی کے سکریٹری انکت کچھل نے بتایا کہ سوسائٹی کے گارڈ نے پولیس کو درخواست دی جس کے بعد ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ خواتین کرایہ دار ہیں اور تین چار ماہ قبل سوسائٹی میں شفٹ ہوئی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ سوسائٹی کے عہدیداروں نے مکان کے مالک سے رابطہ کرکے اس کے خلاف کارروائی کی بات کی ہے۔
یہ ویڈیو نوئیڈا کے سیکٹر 126 کی ایک سوسائٹی کا بتایا جا رہا ہے۔ خاتون گارڈ کو گالیاں دے رہی ہے اور درمیان میں وہ ہاتھ بھی چلا رہی ہے۔ سوشل میڈیا پر دستیاب معلومات کے مطابق سوسائٹی کے گیٹ پر تعینات ایک گارڈ کو سوسائٹی کا گیٹ کھولنے میں تاخیر ہوئی،جس کی وجہ سے خاتون ناراض ہوگئی۔ اس کے بعد اس نے گارڈ کو گالیاں دینا شروع کر دیں۔ اس نے کچھ اشارے بھی کیے جو غیر مہذب تھے۔ خبروں کے مطابق یہ عورت بہت غصے میں تھی۔ گارڈ نے خاتون کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن خاتون نے پہلے گالی گلوچ کی اور پھر قابل اعتراض اشارے کئے۔
دراصل جس وقت یہ خاتون گیٹ کے گارڈ کے ساتھ بدتمیزی کر رہی تھی، اسی وقت کچھ اور گارڈ بھی وہاں آ گئے۔ ایک گارڈ نے اس پورے واقعہ کی ویڈیو بنائی۔ جس کے بعد اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا گیا۔ یہ خاتون گارڈ کو ‘بہاری’ کہہ کر ذلیل کرتی بھی نظر آتی ہے۔ ویڈیو کے دوران اسے یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ‘بہار کے گارڈز’ ایسے ہوتے ہیں۔ معاملہ کاویڈیو وائرل ہونے کے بعد نوئیڈا پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تحقیقات شروع کردی۔
اس معاملہ میں سوشل میڈیا پر سخت ری ایکشن دیکھنے کو مل رہاہے۔ ہرش وردھن ترپاٹھی نے ٹویٹ کیا، "جس طرح شری کانت تیاگی نے اپنے سماج کی خاتون کے ساتھ برتاؤ کیا، یہ عورت اپنے سماج کے محافظ کے ساتھ بھی ایسا ہی سلوک کر رہی ہے۔ اس عورت کے خلاف کارروائی کب ہوگی؟”
نیتو جھا لکھتی ہیں، "یہ ہے خواتین کو بااختیار بنانا۔۔۔ جب گارڈ کو گیٹ کھولنے میں دیر ہوئی تو خاتون کو غصہ آیا، اس نے اتنی بدتمیز گالیاں دیں جو نہ بولی اور نہ لکھی جا سکتی ہے۔”
امیش لکھتے ہیں، "وہ بہاری لفظ استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ گالی بھی دے رہی ہے۔ وہ نسل پرست ہے، بدسلوکی کرنے والی ہے، ممکنہ طور پر شرابی ہے۔”
بہار کی دی پلرل پارٹی کے صدر نے بھی اس ویڈیو پر اعتراض کیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، "کوئی بہار اور ‘بہاری’ کو باہر بدسلوکی سے روکے گا! کوئی ہندوستان کو یاد دلائے گا کہ ہم چندرگپت موریہ، پشمتر شونگا، سمندر گپت اور شیر شاہ کی اولاد ہیں! ایک سلطنت بنانا اور سلطنت چھیننا ہم دونوں کے حصے میں آتا ہے۔ اس لیے ‘میں بہاری ہوں’۔