ممبئی(یواین آئی) افضل عمل اچھی نیت ہے،دعوت اسلامی کے زیر اہتمام اجتماع میں علما اور مبلغین کے اصلاحی اور فلاحی بیانات ہوئے ۔اس وقع پر اجتماع میں شرکت کے مقاصد واغراض پرروشنی ڈالتے ہوئے رکن ہند مشاورت سید اعظم صاحب نے اچھی اچھی نیتیں کرائی کہ ہم اپنی ذات سے کسی کو تکلیف نہیں دیں گے اور نہ کوئی ایسا انداز اپنائیں گے جس سے کسی کوآزمائش ہو، آگے بڑھ کر معافی تلافی کی عادت کا اظہار کریں گے. مقصود اصلی یعنی اللہ تعالیٰ کی رضاکی خاطر اول تا آخر اجتماع میں دوسروں کے حقوق کی پاسداری کے ساتھ شرکت کریں گے حدیث شریف میں آیا ہے افضل الاعمال النیۃ الصادقہ یعنی افضل عمل اچھی نیت ہے،
اجتماع کاآغازصبح 9,30 بجے کیا گیا اجتماع آغاز قاری ریاض صاحب نےتلاوت قرآن پاک سے کیا۔پھر کلام الامام امام الکلام نہایت دلنشیں انداز میں پیش کیا گیا،حضرت علامہ مولانا عطاء المصطفی مصباحی صاحب نے (علم دین سیکھنے اور سکھانے کا جذبہ)کے موضوع پر بہترین انداز میں بیان کیا۔آپ نے فرمایا کہ” جو علم دین سیکھتا ہے اللہ عزوجل اسکے لئے جنت کا راستہ آسان کردیتا ہے ۔اور کہا کہ عالم کی فضیلت عابد پر ایسے ہی ہے جس طرح چودھویں چاند کی فضیلت تمام ستارں پر ۔مزید فرمایا کہ دعوت اسلامی علم دین سیکھنے کیلئے کئی بہترین اورآسان ذرائع فراہم کررہی ہے ,اور عالم دین بننے اور اپنے بچوں کو بنانے کے لئے دعوت اسلامی کا اہم شعبہ بنام "جامعۃ المدینہ میں داخلہ لیں ۔ مولانا بلال نے (بچوں کی تربیت کیسے کریں ) اس موضوع پر قرآن وحدیث کی روشنی میں پرمغز بیان فرمایا , جس میں آپ نے فرمایا کہ اپنے بچوں کو بھلائی کا حکم اور برائی سے عملا روکنے تربیت کرنے کی ترغیب دلائی کیونکہ بچے جو ہم کرتے ہیں اس کو سیکھتے ہیں ۔اور اس کا بہترین اور آسان ذریعہ یہ ہے کہ آپ اپنے بچوں کے سامنے دینی ماحول پیش کریں اور بچوں کی تعلیم و تربیت کے لیے بہترین ذریعہ دعوت اسلامی کےمدنی ماحول بھی ہے اور کبھی اپنے بچوں کے سامنے کوئی خلاف شرع کام نہ کریں اس لئے کہ بچے سفید کاغذ کی مانند ہوتا ہے۔۔۔ نگران ڈویژن جناب جنید برکاتی نے (تکلیف نہ دیجئے) موضوع پر حالات حاضرہ پیش نظر لا جواب بیان کیا جس میں ایک انسان کو سماج میں کس طرح رہنا چاہئے,اور کس طرح پرامن معاشرے کی تشکیل ہوسکتی ہے
جس کے لئے عدل وانصاف کا اختیار کرنا نہایت ضروری ہے آپ نے کہا کہ عدل تین چیزوں کے ذریعہ ہوتا ہے (۱) زیادتی نہ کرنا (۲)ذلیل کرنے سے بچنا (۳) تکلیف نہ دینا,اور فرمایا کہ آدمی کے خلق میں سے یہ ہے کہ وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ زندگی اسطرح گزارے کہ وہ خوش رہیں۔
دوپہرمیں سنتوں بھرے حلقیں لگائے گئے جس میں حاضرین کو مسواک کی سنتیں,آداب ,مدنی قافلہ اور نفل روزوں کی ترغیب دلائی گئی .
پھر 1:20 پہ ظہر کی نماز باجماعت اداکی گئ۔
نماز سے فراغت کے بعد سید سلمان باپو نے خوش الحان آواز میں کلام منقبت غریب نواز پڑھی، اس کے بعد اصلاح اعمال کے نگران سید اعظم باپو نے (دل کی پاکیزگی) کے موضوع پر بیان فرمایا آپ نے کہا کہ کچھ ہو یا نہ ہو دل صاف ہونا چاہئے ۔اور فرمایا کہ دل کی سختی کا سبب لمبی امید ہیں۔اور دل کی سیاہی کا سب سے بڑا سبب حسد ہے، ختم بخاری شریف کی تقریب سعید منعقد ہوئی اور رکن ہند مشاورت حضرت علامہ و مولانا مفتی یحیٰ رضا مصباحی شیخ الحدیث جامعۃ المدینہ فیضان کنزالایمان ممبئ نے بیان فرمایا کہ علماء کرام فرماتے ہیں کہ ختم بخاری شریف کے وقت دعاقبول ہوتی ہے مزید مختصر میں احادیث و اسناد پر لطیف گفتگو فرمائی اور آخری حدیث پڑھائی پھر دعا کرائی میدان میں آمین کی صدا فضاء میں بلند ہونے لگی، دستار بندی کا حسین اور دلربا سلسلہ بھی منعقد ہوا جس میں ہند کے مختلف جامعات المدینہ سے فارغ ہونے والے 384 علمائے کرام و 22 مفتیان عظام کے سروں پر علماء ومشائخ نے دستاربندی کی اوردعاؤوں سے نوازا
پھر عصر کی نماز باجماعت ادا کی گئی ۔
اس کے بعد مزید بیانات سلسلہ جاری رہے گا اور آخر میں دعاہوگی،کن شوری ونگران ہندمشاورت سید عارف علی عطاری نے موضوع عشق رسول کی برکت اور عشق مجازی اور نشہ کے نقصانات پر بیانات دیا۔