پٹنہ ( یواین آئی )وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے پٹنہ سیٹی میں او پی ساہ کمیونٹی سینٹر اور پرکاش پنج ٹوریسٹ سنٹرمیں نمائش کا افتتاح کے بعد شراب پر پابندی کے حوالے سے اپوزیشن کی طرف سے ہنگامہ کرنے کے سوال پر کہا کہ یہ غلط ہے.۔سب کی رضامندی سے شراب پرپا بندی عائد کی گئی ہے۔ کوئی زہریلی شراب پی کر مرتا ہے، ہم لوگ تو یہ تشہیر کرارہے ہیں کہ دیکھو کیا حال ہوتا ہے شراب پینے کے بعداگر اس طرح سے پیو گے تو مر جا ؤ گے۔ ملک کے کس حصے میں لوگ شراب پی کر نہیں مرتے ہیں؟۔آئین کو جان لیجئے کہ شراب بندی نافذ کرنا کس کااختیار ہے۔ سب کچھ دیکھ کر یہاں پر شراب بندی کا قانون کا نفاذ کیاگیا ہے۔ قومی انسانی حقوق کمیشن کی ٹیم یہاں آئی ہے تو دوسری ریاستوں میں جو لوگوں کی موت ہوئی ہے ان کو دیکھنے گئی ہے کیا؟ کیایہیں صرف یہ واقعہ پیش آیا ہے؟ یہاں توبہت کم واقعات پیش آئے ہیں۔ جس کی بنائی ہوئی شراب پی کر لوگوں کی موت ہوئی ہے اسی سے وصولی کر دینے کا التزام بنا ہواہے۔
بی جے پی کے ذریعہ دیے جا رہے دھرنے کے سوال کہاکہ وہ لوگ پہلے کیوں حمایت کر رہے تھے؟ اس سے قبل گوپال گنج میں زہریلی شراب پینے سے لوگوں کی موت نہیں ہوئی تھی،تواس وقت اس کے بارے میں کیا کہے تھے۔ جب ہم نے سماجی اصلاح کی مہم شروع کی تھی تو اس وقت ساتھ میں تھے ہم جو بول رہے تھے اسی میٹنگ میں ان کے لوگ جو بول رہے تھے وہ آپ لوگ اس کو سن لیجئے۔ آج وہ علیحدہ ہوگئے ہیں تو دوسری بات کر رہے ہیں۔ یہ بھی دیکھنے والی چیز ہے کہ کوئی ادھر ادھر تو نہیں کررہا ہے۔ یہ بھی تحقیقات کا موضوع ہے۔
کورونا سے متعلق سوال کے بارے میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سب سے زیادہ کورونا ٹیسٹنگ اور ویکسینیشن بہار میں ہو رہی ہے۔ اب ملک میں بھی حالات معمول پر ہیں۔ ہم ہر جگہ مسلسل جانچ کرا رہے ہیں۔ پورے ملک میں 10 لاکھ پر صرف 6.50 لاکھ ٹیسٹ کیے گئے ہیں جبکہ بہار 8 لاکھ سے زیادہ ٹیسٹ کیے ہیں۔ ہم لوگ ابھی بھی کورونا کے حوالے سے سرگرم ہیں۔ ملک میں کورونا کم ہو رہا ہے اور صرف چند ریاستوں میں ہے لیکن اب بھی اس کے امکانات سے انکارنہیں کیا جا سکتا۔
کورونا کے پیش نظر بی جے پی کے ذریعہ کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا کوبند کرنے کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کانگریس کے لوگ ‘یاترا’ کر رہے ہیں، یہ حق سب کو ہے۔تمام پارٹی کے لوگ یاتراکرتے ہیں۔ خود بی جے پی والے بھی یاترا کرتے ہیں۔