سارن: بزمِ گلستانِ سخن کا 39 واں ماہانہ عالمی طرحی مشاعرہ شب اتوار 8 بجے سے منعقد کیا گیا۔ مشاعرے کی صدارت ہر بار کی طرح کہنہ مشق بزرگ استاد فن شاعر محترم جناب اشرفؔ یعقوبی صاحب نے فرمائی جبکہ نظامت کے فرائض انجام بزم کے چیف ایڈمن اور ہر دلعزیز شاعر جناب سمیع احمد ثمرؔ صاحب نے فرمائی۔ اس مشاعرے کے لئے کولکاتا کے معروف شاعر حلیم صابرؔ صاحب کے دو مصرعے طرح دئے گئے تھے جو درج ذیل ہیں
1- خون میں ڈوبی ہوئی شام و سحر اب کے برس
2- اب وہ رسم و رواج تھوڑی ہے
جن شعراء و شاعرات نے شرکت کی ان کے کلام سے چنندہ ایک ایک شعر اور ان کے نام اس طرح ہیں:
ذہن پر ہے زرد موسم کا اثر اب کے برس
زعفرانی رنگ میں ڈوبا ہے گھر اپ کے برس
اشرفؔ یعقوبی ، مغربی بنگال
اس کے لہجے سے صاف ظاہر ہے
وہ بہت خوش مزاج تھوڑی ہے
اسماعیل پروازؔ ، مغربی بنگال
جل چکا فرقہ پرستوں مرا گھر دنگوں میں
مجھ کو لٹنے کا نہیں اب کوئی ڈر اب کے برس
تصدیق احمد خان تصدیقؔ ، راجھستان
بھائی چارہ دوستی کا اب کہاں نام و نمود
فرقہ بندی ہے عروج بام پر اب کے برس
شرافت علی انصاری شیریؔ ، بریلوی
حادثے کیوں رہیں خموش بھلا
اچھے لوگوں کا راج تھوڑی ہے
شکیلؔ سہسرامی ، پٹنہ
اے سیاست کیا مجھے پھر سے پرے گا دیکھنا
"خون میں ڈوبی ہوئی شام و سحر اب کے برس”
ایوب عادلؔ ، مغربی بنگال
تم جلا دیتے ہو آ کر جھوپڑی اکثر مرا
ہم بنائیں گے سنو پانی میں گھر اب کے برس
ڈاکٹر نصر عالم نصرؔ ، پھلواری شریف
چھوڑ کر ہم وطن کو جائیں کیوں
باپ کا تیرے راج تھوڑی ہے
میم عین لاڈلہؔ ، مغربی بنگال
نا ہی کوئی حجاب ہے سر پر
ماؤں بہنوں کو لاج تھوڑی ہے
سمیع احمد ثمرؔ ، سارن بہار
کتنے برسوں مرے دل پر ہے ستم سب نے کیا
اس لئے میں نے بھی سیکھا یہ ہنر اب کے برس
حنا نیر ، رامپور یوپی
درد میں بھی نہ مسکراؤں میں
ایسا اپنا مزاج تھوڑی ہے
سیف دیوگھری ، جھارکھنڈ
عشق میں یہ تجربہ کر کے کہا ہے راز نے
چھلنی چھلنی ہو گیا ہے یہ جگر اب کے برس
اسلم راز ، ارریہ بہار
دام سب کا بڑھا ہے اس خاطر
مفت ملتا اناج تھوڑی ہے
ڈاکٹر اے ایم اظہار الحق اظہر ، پٹنہ
صدرِ مشاعرہ محترم جناب اشرفؔ یعقوبی صاحب اور چیف ایڈمن جناب سمیع احمد ثمرؔ صاحب کے صدارتی کلمات سے مشاعرہ اختتام پذیر ہوا۔۔۔