نئی دہلی (یو این آئی)جمعیۃعلماء ہند نے آج میوات فسادمتاثرین کے درمیان ان کو پاؤں پر کھڑاکرنے کی سمت ایک بڑاقدم اٹھاتے ہوئے بیس ہزارروپے مالیت کے دوسوسے زائد متاثرین کے درمیان چیک تقسیم کئے تاکہ وہ اپنے پاؤں پرکھڑے ہوکراپنا روزگارکرسکیں، جبکہ جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا ارشدمدنی نے اس موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ ہمارامقصدصرف ضروری اشیاء اوربازآبادکاری کرناہی نہیں بلکہ متاثرین کی زندگی کو پٹری پرلانا بھی ہے۔یہ چیک نوح میں ایک تقریب میں تقسیم کئے گئے۔
گزشتہ ماہ 31 جولائی کو ہونے والے بھیانک فسادمیں سیکڑوں افرادمتاثرہوئے اوراس کے بعد اتنظامیہ کی جارحانہ کارروائی میں ان کے گھروں کو بلڈوزرکے ذریعہ توڑدیاگیا تھا جمعیۃعلماء ہند نے متاثرین کی بازآبادکاری کے سمت اہم قدم بڑھاتے ہوئے فوری طورپر ان کی زندگی کو معمول پر لانے اورجو لوگ مقدمات میں ماخوذہیں ان کی پیروی کرنے اورجن کے گھر توڑدیئے گئے ہیں ان کوبنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، آج میوات میں دوسوسے زائد فسادمتاثرین جن میں مسلم وغیر مسلم دونوں شامل ہیں ناظم عمومی جمعیۃعلماء ہند مفتی سیدمعصوم ثاقب قاسمی اورناظم اصلاح معاشرہ مولانا ازہر مدنی کے ہاتھوں چیک تقسیم کئے گئے۔
متاثرین نے اس موقع پر اپنے جذبات کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ مصیبت کی اس گھڑی میں جمعیۃعلماء ہند نے ہمارابھرپورساتھ دیا وعدے توبہت سے لوگوں نے کئے لیکن حقیقی طورپر مددجمعیۃعلماء ہند کررہی ہے اوراس سے ہم اپنے چھوٹے موٹے روزگارکو دوبارہ پٹری پر لاسکیں گے۔جمعیۃنے ایک دوررس قدم اٹھاتے ہوئے ہمیں پاؤں پر کھڑاکیا ہے اس کے لئے ہم جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولاناارشدمدنی کے شکرگزارہیں۔
جمعیۃعلماء ہندکے صدرمولانا ارشدمدنی نے اپنے پیغام میں کہاہے کہ ضرورتمند افرادکی فہرست سازی کے بعد ہمیں یہ بتایاگیا کہ ریہڑی ٹھیلاسات ہزارروپے میں تیارہوجاتاہے اورفروخت کے لئے سامان پر چارسے پانچ ہزارروپے صرف ہوتے ہیں گویا ان چھوٹے موٹے کاروبارکرنے والے لوگوں کو دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کے لئے تقریبا بارہ ہزارروپے کی ضروت تھی لیکن ہم نے بیس ہزارروپے فی کس امدادمہیاکرانے کا فیصلہ کیا تاکہ ان کے پاس ہمہ وقت کچھ اضافی رقم بھی موجودرہے۔ ہم اللہ کا شکراداکرتے ہیں کہ انتہائی ضروتمندافرادتک ہم یہ مددپہنچاسکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جمعیۃعلماء ہند روزاول سے امدادی اورفلاحی کاموں میں پیش پیش رہی ہے۔ یہ کام اس نے کبھی مذہب کی بنیادپرنہیں کیا بلکہ انسانیت کی بنیادپر کیاہے اوریہ سلسلہ ہنوزجاری ہے،قدرتی آفات ہویاسماجی شکلات،ملی مسائل ہویاملکی معاملات ہر قدم پر جمعیۃعلماء ہند نے انسانیت کی بنیادپر اپنی خدمات انجام دی ہیں۔زلزلہ اورسیلاب جیسے قدرتی آفات کا معاملہ یافرقہ ورانہ فسادکے متاثرین ہو،بے گناہوں کی قانونی لڑائی ہویا آسام شہریت کا مسئلہ ہوسب کے لئے اپنے ہاتھ آگے بڑھائے اورسب کو بروقت مددپہنچاناان کی بازآبادکاری کرنا،ان کے زخموں پر مرہم رکھنا ہم نے اپنا فرض تصورکیا ہے،۔نوح میں بھی اس روایت کو برقراررکھاجارہاہے اورمتاثرین کی بلالحاظ مذہب وملت مددکی جارہی ہے، انہوں نے ایک بارپھر کہاکہ اگرفرقہ پرست یہ سمجھتے ہیں کہ فسادسے مسلمانوں کاہی نقصان ہوتاہے تووہ ناسمجھ ہیں فسادسے کسی خاص فرد یاقوم کانہیں ملک کا نقصان ہوتاہے، اس کی ترقی،معیشت اورنیک نامی بھی متاثرہوتی ہے۔
مولانا مدنی نے کہا کہ نوح میں 28 اگست کو بھاری پولس بندوبست کے ساتھ دوبارہ جل ابھیشک یاترانکلی کہیں کوئی ناخوشگوارواقعہ رونمانہیں ہواہم اسے ایک اچھاقدم سمجھتے ہیں، لیکن اس واقعہ سے ایک بارپھر ثابت ہوگیا کہ اگرانتظامیہ اور پولس کا عملہ ایمانداری سے اپنا فرض انجام دے توکبھی فسادنہیں ہوسکتا، انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم بارباریہ کہتے آئے ہیں کہ اگر ضلعی سطح پرملک بھرمیں پولس اورانتظامیہ کو جوابدہ بنادیاجائے توملک کو فسادکی لعنت سے پاک کیا جاسکتاہے۔انہوں نے کہا کہ سچ تو یہ ہے کہ ہماری سیاسی قیادتوں نے ملک کو فسادکی لعنت سے پاک کرنے کے لئے کبھی کوئی موثراقدام نہیں کیا انتظامیہ اورپولس نے ہمیشہ جانبداری کا مظاہرہ کیاجس کی وجہ سے فرقہ پرست طاقتوں کو تقویت ملتی رہی ہے اوراب توایسالگتاہے کہ انہیں قانون اورعدلیہ کابھی کوئی ڈرنہیں رہ گیا ہے۔
مولانا مدنی نے دعوی کہ ہندوستان میں کہیں بھی فسادہووہ فسادنہیں بلکہ پولس ایکشن ہوتاہے نوح میوات میں بھی پولس کا یہی کرداررہاہے اورتمام حکومتوں میں ایک چیزمشترک نظرآتی ہے کہ حملہ بھی مسلمانوں پر ہوتاہے اورانہی کے مکانوں اوردوکانوں کو جلایاجاتاہے اورانہی پر سنگین دفعات لگاکر گرفتاربھی کیا جاتاہے۔ مسلمانوں کے خلاف متعصب میڈیاٹرائل چلاکر ماحول بناتاہے، مولانامدنی نے کہا کہ متاثرین میں ایسے لوگوں کی ایک بڑی تعدادہے جو فسادات میں اپنا سب کچھ کھوچکے ہیں مگر اب دوسراظلم یہ ہورہاہے کہ ان میں سے بیشترلوگوں کو فسادکاملزم بنادیا گیا ہے۔ اس میں زیادہ تر ایسے لوگ ہیں جن کی مالی حالت اس لائق نہیں ہے جواپنے خلاف مقدمات کی پیروی کرسکے، ایسے میں جمعیۃعلماء ہند نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایسے تمام بے گناہ لوگوں کو قانونی امدادمہیاکرائے گی اپنے اس اعلان کو حتمی شکل دینے کے لئے جمعیۃعلماء ہند نے باضابطہ طورپرایک قانونی پینل تشکیل دیاہے یہ پینل متاثرین کی ہر سطح پر مددکرے گا۔