چنڈی گڑھ، 14 فروری (یواین آئی) آل انڈیا ٹریڈ بورڈ کے قومی چیف جنرل سکریٹری اور ہریانہ پردیش ٹریڈ بورڈ کے صوبائی صدر بجرنگ گرگ نے بدھ کو دعویٰ کیا کہ کسانوں کو دہلی پہنچنے سے روکنے کے لیے ہریانہ حکومت کے پنجاب اور دہلی کی سرحدیں سیل کرنے اور سڑکیں بند کرنے کی وجہ سے تجارت اور صنعت کو روزانہ 550 کروڑ روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
مسٹر گرگ نے یہاں جاری بیان میں کہا کہ کسانوں کی پچھلی تحریک میں کاروبار اور صنعتوں کو تقریباً 90 ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پچھلی تحریک سے کاروبار اور صنعت ابھی نکل نہیں سکی تھی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت کو ملک اور ریاست کو ہو رہے معاشی نقصان کے پیش نظر کسانوں کے مسائل حل کرتے ہوئے تحریک ختم کرناچاہیے۔
مسٹرگرگ نے کہا کہ اس تحریک میں سینکڑوں کسان زخمی ہوئے ہیں، راستے میں ہزاروں ٹرک رک جانے سے سبزیاں اور پھل خراب ہو گئے ہیں۔ یہاں تک کہ ہریانہ، پنجاب اور دیگر قومی شاہراہوں پر تمام ہوٹلوں، ڈھابوں، پٹرول پمپوں اور بینکوئٹ ہالوں میں کام چار دنوں سے ٹھپ ہے۔ ہریانہ، پنجاب، چنڈی گڑھ، دہلی، اتر پردیش، راجستھان، ہماچل پردیش وغیرہ میں بھی سامان کی نقل و حرکت مکمل طور پر رک گئی ہے جس کی وجہ سے تاجروں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
مسٹرگرگ نے کہا کہ مختلف جگہوں پر رکاوٹیں لگانے، خندقیں کھودنے، دیواریں بنانے اور راستے بند کرنے سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوتا۔ حکومت کی جانب سے سڑکوں کی بندش عوام کو قید کرنے کے مترادف ہے۔ حکومت سڑکیں بلاک کرنے کی بجائے کسانوں کے مسائل حل کرے اور سڑکیں کھولے۔