مظفرنگر(یواین آئی) اترپردیش کے ضلع مظفر نگر میں اسکول ٹیچر کے ذریعہ طالب علم کو اس کے ہم جماعتوں کے ذریعہ تھپڑ رسیدکروانے سے متعلق ویڈیو ٹوئٹ کرنے کے معاملے میں الٹ نیوز کے شریک بانی و فیکٹ چیکر محمد زبیر کے خلاف پولیس نے بچے کی شناخت ظاہر کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا ہے۔ضلع کے منصور پور تھانہ میں درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق محمد زبیر پر الزام ہے کہ انہوں نے متاثر طالب علم کی پہچان اجاگر کی ہے جو کہ اطفال انصاف ایکٹ کے تحت بچے کی حق تلفی ہے۔اس پاداش میں پولیس نے اطفال انصاف ایکٹ کے سیکشن 74 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ مظفر نگر کے تھانہ منصور پور علاقے کے نہا پبلک اسکول میں پیش آئے واقعہ کی ویڈیو متعدد سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر وائرل ہوئی تھی۔ یہاں پر وائرل ہونے کے بعد ہی یہ واقعہ سرخیوں میں آیا۔جس کے بعد اس کا نوٹ لیتے ہوئے نیشنل کمیشن فارپروٹکشن آف چائلڈرائٹس(این سی پی آر سی) کے چیئرپرسن نے لوگوں سے ویڈیو شیئر کر کے متاثر کی شناخت نہ ظاہر کرنے کی اپیل کی تھی۔
وہیں محمد زبیر نے 25اگست کو ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں لکھا ہے متعلقہ ویڈیو شیئر کرنے والی پوسٹ کے حوالے سے لکھا ہے کہ پوسٹ ڈلیٹ کردی ہے کیونکہ این سی پی آر سی نے لوگوں سے اپیل کی تھی کہ وہ ایسی ویڈیو ڈلیٹ کردیں۔ملحوظ رہے کہ مظفر نگر کے منصور پور تھانہ علاقہ میں واقع نہا پبلک اسکول کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا جس میں ایک خاتون ٹیچر مخصوصی کمیونٹی کے طالب علم کو اس کے ہم جماعت دوسرے سماج سے تعلق رکھنے والے بچوں سے تھپڑ لگوارہی ہے۔ اور بچہ سسک رہا ہے۔ ویڈیو میں ٹیچر ایک کمیونٹی کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرتے ہوئے بھی دکھائی دے رہی ہیں۔
اس ویڈیو کے آنے کے بعد چاروں طرف تنقید کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔ جس کے بعد پولیس نے خاتون ٹیچر کے خلاف غیر ضمانتی رپورٹ بھی درج کی تھی اور بعد میں محکمہ تعلیم نے اسکول کی منظوری منسوخ کرنے کا نوٹس بھی جاری کرتے ہوئے انتظامیہ سے کئی نکات پر جواب طلب کئے ہیں۔