واشنگٹن: امریکہ میں پاکستانی ڈاکٹر کو شدت پسند تنظیم داعش کے لئے کام اور دہشت گردی کے الزام میں 18سال قید کی سزا ہو گئی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ریاست منی سوٹا میں مقیم پاکستانی ڈاکٹر محمد مسعود کو دہشت گردی کے الزام میں 18 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کی خبر کے مطابق31 سالہ پاکستانی ڈاکٹر نے دہشت گرد تنظیم داعش کے لیے کام کرنے کے ارادے کا اعتراف کر لیا۔اطلاعات کے مطابق پاکستانی ڈاکٹر محمد مسعود منی سوٹا کی میڈیکل کمپنی کے لیے کام کر رہا تھا، جس نے جنوری سے مارچ 2020ء میں دہشت گرد تنظیم داعش میں شمولیت اور اس کے لیے کام کرنے کی غرض سے اردن جانے کا ارادہ ظاہر کیا، محمد مسعود کو مارچ 2020ء میں منی ایپلس ایئر پورٹ سے گرفتار کرلیا گیا۔معلوم ہوا ہے کہ دوران حراست پاکستانی ڈاکٹر نے اعتراف کیا کہ وہ دہشت گرد تنظیم کو سپورٹ کرنے کا ارادہ رکھتا تھا، جس کے بعد منی سوٹا کی عدالت نے پاکستانی ڈاکٹر محمد مسعود کو 18 سال قید کی سزا سنا دی۔
یاد رہے جنوری 2020 اور مارچ 2020 کے درمیان محمد مسعود نے ایک شدت پسند تنظیم میں شامل ہونے کی غرض سے بیرون ملک سفر کو آسان بنانے کے لیے ایک خفیہ پیغام رسانی والی ایپلی کیشن استعمال کی تھی۔اس کے علاوہ محمد مسعود نے داعش میں شامل ہونے کی خواہش کے بارے میں متعدد بیانات دیے اور انہوں نے داعش اور اس کے رہنما کے ساتھ اپنی وفاداری کا عہد کیا۔تفصیل کے مطابق 216 ماہ کی سزا پانے والے مسعود نے امریکہ میں ’لون وولف‘ دہشت گردانہ حملے کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔21 فروری 2020 کو مسعود نے شکاگو سے مشرق وسطیٰ کے لیے طیارے کا ٹکٹ خریدا اور شام جانے کا ارادہ کیا۔ تاہم کرونا کی وبا کی وجہ سے عائد سفری پابندیوں کے باعث 16 مارچ 2020 کو ان کا سفر کا منصوبہ بدل گیا۔اس کے بعد مسعود نے منیاپولس سے لاس اینجلس جانے پر رضامندی ظاہر کی تاکہ ایک ایسے شخص سے ملاقات کی جا سکے جس کے بارے میں ان کا خیال تھا کہ وہ انہیں داعش کے زیرانتظام کے علاقے تک پہنچانے کے لیے کارگو جہاز کے ذریعے سفر کرنے میں ان کی مدد کرے گا۔19 مارچ 2020 کو مسعود نے روچیسٹر سے منیاپولس کا سفر کیا اور پال انٹرنیشنل ایئرپورٹ (ایم ایس پی) لاس اینجلس، کیلی فورنیا جانے والی پرواز میں سوار ہوئے۔
وہاں پہنچنے پر مسعود نے اپنی پرواز کے لیے چیک ان کیا جس کے میں ایف بی آئی کی جوائنٹ ٹیررازم ٹاسک فورس نے انہیں گرفتار کر لیا۔مسعود نے 16 اگست 2022 کو ایک شدت پسند تنظیم کو مالی مدد فراہم کرنے کی کوشش کے جرم کا اعتراف کیا تھا۔ انہیں جمعے کو سینیئر جج پال اے میگنسن کے سامنے سزا سنائی گئی۔ایف بی آئی کی جوائنٹ ٹیررازم ٹاسک فورس نے اس مقدمے کی تحقیقات کیں جبکہ منی سوٹا کے اسسٹنٹ امریکی اٹارنی اینڈریو آر ونٹر اور قومی سلامتی ڈویژن کے انسداد دہشت گردی سیکشن کے ٹرائل اٹارنی دمتری سلاوین نے اس مقدمے کی پیروی کی۔