مختار انصاری کے فرزند کوسپریم کورٹ سے بڑی راحت ، یوپی سرکار کو نوٹس
نئی دہلی: شہ زور لیڈر مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ سپریم کورٹ نے عباس انصاری کی عرضی پر یوپی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چار ہفتوں کے اندر جواب طلب کیا ہے۔ اسی کے ساتھ سپریم کورٹ نے آرمس ایکٹ کے معاملہ میں عباس انصاری کی گرفتاری پر تا حکم ثانی روک لگا دی۔ یہ جانکاری قومی ٓواز ڈاٹ کام نے دی ہے۔
خیال رہے کہ لکھنؤ کی ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے پیر کے روز عباس انصاری کے اثاثے ضبط کرنے کا حکم دیا تھا۔ مؤ سے سوبھاسپا (ایس بی ایس پی) کے ایم ایل اے عباس انصاری کو پہلے ہی مفرور قرار دیا جا چکا ہے۔ عباس انصاری پر الزام ہے کہ انہوں نے اسپورٹس کوٹے سے لیے گئے اسلحہ لائسنس پر جعلسازی کرتے ہوئے کئی ہتھیار حاصل کئے۔ عدالت نے 25 اگست کو عباس کو دفعہ 82 کے تحت مفرور قرار دیا تھا۔
وہیں، شہ زور لیڈر مختار انصاری کی مشکلات میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔ مختار انصاری کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں ای ڈی کئی رئیل اسٹیٹ تاجروں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ مختار کے رئیل اسٹیٹ کے کاروبار کی دیکھ بھال کرنے والے بلڈرز کو نوٹس بھیجے گئے ہیں۔ ای ڈی نے لکھنؤ کی رئیل اسٹیٹ کمپنی کے مالک کو نوٹس بھیجا ہے۔