سماجوادی پارٹی لیڈر نے مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں اٹھائی آواز
ممبئی : مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس میں ایس پی لیڈر ابوعاصم اعظمی نے نظم و نسق کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خواتین اور لڑکیوں و بچیوں کے ساتھ جنسی ہراسائی کے واقعات میں اضافہ پرسرکار کی توجہ مبذول کرائی۔ اعظمی نے کہاکہ چھوٹےبچوں، لڑکیوں کے اغوا کے وارداتوں بھی اضافہ ہوا ہے،یومیہ تین کیس بچوں اور لڑکیوں کا درج کیا جاتاہے،اس پر قدغن لگانے کی ازحد ضرورت ہے۔چھیڑخانی کےساٹھ کیس ہوتے ہیں پاسکو کےیومیہ تین کیس درج ہوتے ہیں ۔ عصمت دری کے واقعات میں بھی اضافہ درج کیا گیا ہے جس سے خواتین غیر محفوظ تسلیم کر لی ہے ۔خواتین اور اطفال کے 17 کیسز یومیہ درج کئے جاتے ہیں ۔ 41 کیس چوری ۔آئی پی سی کےیومیہ 74کیسیز ان کیس پر غو ر کیاجائے تو شہر کے نظم ونسق کے حالات خراب ہیں ۔اعظمی نے گوونڈی میں بچہ کی گمشدگی کے بعد مقامی پولس سنئیر انسپکٹر رجانے ۔ انسپکٹر جبار تنبولی کی کارگزار ی کی ایوان میں ستائش کی اور انہیں وزارت داخلہ کے معرفت ستائش نامہ دینے کی بھی درخواست کی کیونکہ پولس نے سی سی ٹی و ی کی مدد سے دو دنوں میں بچہ کو تلاش کر لیا اور بحفاظت گھروالوں کے سپر د کیا ۔
اسی کے ساتھ اعظمی نے بجٹ میں محکمہ توانائی اور وزارت داخلہ پر بحث کرتے ہوئے سرکار نے بجلی محکمہ کو پرائیوٹ کمپنی کو کیوں دیا ہےعوام کو سہولت فراہم کرنا سرکار کی ذمہ داری ہے جن جن مقامات پر پرائیوٹ کمپنی کو بجلی کا ٹھیکہ اور سپلائی دی گئی ہے ٹورنٹ کمپنی مالیگاؤں بھیونڈی میں بجلی سپلائی کرتی ہیں ان علاقوں میں عوام پریشان حال ہے ان کے میٹر میں ٹمپرنگ اور بل زائد وصول کیا جاتا ہےبجلی کے میٹر کی جانچ کے لئے ایجنسی طے کی جائےتاکہ شہری اپنی شکایت کے ازالہ کے میٹر کی جانچ کروائیں اور انہیں یہ اعتماد ہو جائے کہ بل ٹھیک وصولی جارہی ہے اس سے قبل بھی میں یہ واضح کیاہے کہ مجرمانہ نوعیت کے ملازمین کو بل کی وصولی کے لئے ارسال کیاجاتا ہے اس پر بھی کارروائی ہو اور اسے بند کیاجائے ۔ایک ہی کمپنی کو بجلی اور پانی کا ٹھیکہ دیا گیاہے انہیں مقامات پر دیگر کمپنیوں کو بھی لایا جائے تاکہ کوئی بھی کمپنی من مانی نہ کرسکے جس طرح سے کسانوں کو بجلی میں رعایت دی جاتی ہے اسی طرح سے دیگر غریبوں اور پیلا راشن کارڈ والوں کو بھی بجلی بلوں میں رعایت دی جائے اور انہیں سبسڈی فراہم کیاجائے ۔پولس کانسٹبل کی بھرتی پر بجٹ پر اعظمی نے کہا کہ چھ کروڑ روپے کا بجٹ تھا لیکن اس میں صرف گیار ہ لاکھ روپے ہی خرچ کیا گیا بجٹ کا استعمال ہی نہیں ہوا تو پولس کی بھرتی کہاں سے ہو گی ایم سی سی پولس امتحان میں بھی فنڈکا خرچ نہیں ہوا ہے اس لئے نظم و نسق کی صورتحال ناقص ہے ۔ اعظمی نے ایوان کو بتایا کہ اوشیوارہ اور ملاڈ میں آتشزدگی کے سبب عوام تباہ حال ہے لوگ بے سروسامانی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے اس لئے ان کی بازآبادکاری کی جائے بارہا آتشزدگی کے واقعات کیوں رونما ہوتے ہیں اس کیلئے ایس آئی ٹی تشکیل دےکر انکوائری کروائی جائے جس پر وزیر داخلہ فڑنویس نے اعظمی کو ممکن کارروائی کے ساتھ مکینوں کی بازآبادکاری اور مالی معاونت کی بھی یقین دہانی کروائی ہے ۔