نئی دہلی، 04 مارچ (یواین آئی) وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نے 4؍ مارچ 2024 کو نئی دہلی میں ڈیف کنیکٹ-2024 کے دوران اہم اور اسٹریٹجک دفاعی ٹیکنالوجیز میں اختراعات کو فروغ دینے کے لیے ّایسنگ ڈیولپمنٹ آف انوویٹیو ٹیکنالوجیز ود آئی ڈیسک(ادیتی)اسکیم کا آغاز کیا۔ اس اسکیم کے تحت اسٹارٹ اپس دفاعی ٹیکنالوجی میں اپنی تحقیق ،ترقی اور اختراعی کوششوں کے لیے 25 کروڑ روپے تک کی نقد امداد حاصل کرنے کے اہل ہیں۔صنعتی لیڈروں، کاروباری افراد، اختراع کاروں اور پالیسی سازوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیردفاع نے کہا کہ”اس اسکیم سے نوجوانوں کی اختراع کو پروان چڑھایا جائے گا، اور ملک کو ٹیکنالوجی کے میدان میں آگے بڑھنے میں مدد ملے گی،”۔
ادیتی اسکیم 2023-24سے 26-2025 تک کی مدت کے لیے 750 کروڑ روپے کی ہے،جو کہ وزارت دفاع کے دفاعی پروڈکشن کے محکمہ (ڈی ڈی پی)کے آئی ڈیکس (دفاعی مہارت کے لیے اختراعات) فریم ورک کے تحت آتی ہے۔ اس کا مقصد مجوزہ ٹائم فریم میں تقریباً 30 ڈیپ ٹیک اہم اور اسٹریٹجک ٹیکنالوجیز تیار کرنا ہے۔ اس میں جدید مسلح افواج کی توقعات اور ضروریات اور دفاعی اختراعی ایکو سسٹم کی صلاحیتوں کے درمیان فرق کو ختم کرنے کے لیے ایک ‘ٹیکنالوجی واچ ٹول’ تیار کرنےکا بھی لحاظ رکھا گیا ہے۔ ادیتی کے پہلے ایڈیشن میں،17 چیلنجز- ہندوستانی فوج (3)، ہندوستانی بحریہ (5)، ہندوستانی فضائیہ (5) اور دفاعی خلائی ایجنسی (4) شروع کیے گئے ہیں۔
مسٹرراج ناتھ سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کے نوجوانوں کو اختراعی خیالات پیش کرنے کی ترغیب دینے کے غیر متزلزل عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ نوجوان اختراع کاروں کو ترغیب دینے کے لیے، آئی ڈیکس کوآئی ڈیکس پرائم تک بڑھایا گیا، جس میں امدادی رقم 1.5کروڑ روپے سے بڑھا کر 10 کروڑ روپے کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خدمات اور ڈی پی ایس یوز کی طرف سے دیے گئے چیلنجوں کا حل فراہم کرنے شرکت کی حوصلہ افزا ئی کے بعد اب ادیتی اسکیم شوع کی گئی ہے۔
وزیردفاع نے کہا کہ ادیتی، آئی ڈیکس، ، آئی ڈیکس پرائم جیسی اسکیموں/ پہل کے پیچھے ہندوستان کو ایک علمی معاشرے میں تبدیل کرنے کا خیال کارفرمارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ "جیسے جیسے وقت بدل رہا ہے، نئی ٹیکنالوجیز وجود میں آ رہی ہیں۔ ایک ترقی یافتہ ملک بننے کے لیے ضروری ہے کہ ہم تکنیکی برتری حاصل کریں۔ ہمیں اپنے ملک کو علمی معاشرے میں تبدیل کرنا ہوگا،’’ْ۔
اس تقریب میں ڈیفنس انڈیا اسٹارٹ اپ چیلنج (ڈی آئی ایس سی) کے 11ویں ایڈیشن کا آغاز بھی کیا گیا، جس نے دفاعی ادارے اور اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے درمیان تعاون میں ایک نئے باب کا آغاز کیا۔ ڈی آئی ایس سی 11نے 22 مسائل کے اسٹیٹمینٹس متعارف کرائے ہیں جو کہ ہندوستانی فوج (4) ہندوستانی بحریہ (5) ہندوستانی فضائیہ (5) آرمرڈ وہیکلز نگم لمیٹڈ (7) اور ہندوستان شپ یارڈ لمیٹڈ (1) شامل ہیں،جس کا مقصد اہم دفاعی چیلنجوں سے نمٹنا اور اختراع کاروں کو ایسے اختراعی حل تجویز کرنے کے لیے مدعوکرناہے، جو ملک کی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھا سکیں اور قومی سلامتی میں تعاون کرسکیں۔
مسٹرراج ناتھ سنگھ نے آج کے دور میں جنگ میں جدید ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے رول کی وجہ سے خود انحصاری حاصل کرنے کے لیے ‘جدید ترین دفاعی ٹیکنالوجی پر گرفت’ کو سب سے اہم پہلو قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی میں مہارت یا تو دوسرے ممالک کی جدید اختراعات کو اپنا کر یا خود اپنی ترقی کر کےحاصل کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت دونوں طریقوں پر کام کر رہی ہے۔