نئی دہلی/ممبئی( ہندوستان ایکسپریس ویب دیسک):چنڈی گڑھ یونیورسٹی کے بعد آئی آئی ٹی بامبے کے گرلس ہاسٹل کے باتھ روم کی ویڈیو بنائے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ آئی آئی ٹی بامبے کے ایک کینٹین ملازم کو منگل کے روز گرلس ہاسٹل کے باتھ روم کی ویڈیو مبینہ طور پر ریکارڈ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔قومی آواز ڈاٹ کام کی خبر کے مطابق زون ایکس کے پولیس ڈپٹی کمشنر مہیشور ریڈی نے بتایا کہ ملزم کا موبائل فون پولیس کے پاس ہے، آگے کی جانچ جاری ہے اور ملزم کو بدھ کے روز عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
یہ واقعہ اتوار کی دیر رات پیش آیا جب ایک طالبہ نے آئی آئی ٹی بامبے احاطہ کے ہاسٹل 10 کے باتھ روم کے باہر ایک کھڑکی پر ایک موبائل فون دیکھا اور افسران کو اس کی جانکاری دی۔ پوئی پولیس اسٹیشن کو مطلع کیا گیا جس کے بعد ایک ٹیم وہاں پہنچی۔ بعد ازاں پانچ کینٹین ملازمین سے پوچھ تاچھ کی گئی جس میں ایک 22 سالہ کینٹین ملازم کو کلیدی مشتبہ ملزم کی شکل میں شناخت کر اس کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
آئی آئی ٹی بامبے نے ایک بیان جاری کر کہا کہ نائٹ کینٹین کا ایک ملازم ہاسٹل کے باتھ روم میں جھانکتا ہوا پکڑا گیا۔ اس نے طالبات کے نجی مقام کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کی، جسے طالبات کی مستعدی کی وجہ سے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا اور پولیس کو سونپ دیا گیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سائبر جانچ سمیت پوری جانچ ممبئی پولیس کے ذریعہ کی جا رہی ہے۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق آئی آئی ٹی بامبے کو جرائم پیشہ سے ضبط کیے گئے فون سے کسی بھی فوٹیج کو شیئر کرنے کی جانکاری نہیں ہے۔
آئی آئی ٹی بامبے نے کہا کہ احتیاط کے طور پر نائٹ کینٹین کو فوراً بند کر دیا گیا ہے اور اسے تبھی کھولا جائے گا جب اس میں خاتون اسٹاف ہو۔ اس کے علاوہ ملزم کے ذریعہ استعمال کردہ پائپ لائنوں کو بند کر دیا گیا ہے اور اب طالبات کے ساتھ تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے کہ کیا اضافی سیکورٹی انتظامات کیے جا سکتے ہیں۔
اس درمیان پولیس سے ملی جانکاری کے مطابق ملزم کو تعزیرات ہند کی دفعات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے جس میں کم از کم ایک سال اور زیادہ سے زیادہ سات سال تک کی جیل ہو سکتی ہے۔ چنڈی گڑھ یونیورسٹی میں ہنگامہ ہونے کے کچھ ہی دنوں بعد یہ واقعہ سامنے آیا ہے جس سے گرلس ہاسٹلز کی سیکورٹی پر سوال کھڑے ہو گئے ہیں۔