تہران(ایجنسیاں)ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے حکومت مخالف مظاہرین سے نرمی نہ برتنے کا اعلان کیا ہے۔ تہران سے خبر ایجنسی کے مطابق انہوں نے کہا کہ ایران وطن دشمن مخالفین کے ساتھ کوئی رحم نہیں کرے گا۔
تہران میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ’ایرانی قوم کا دل سب کے لیے کھُلا ہے لیکن دشمن پر بالکل رحم نہیں کیا جائے گا۔ دشمن افواہیں پھیلا کر معاشرے کو تقسیم کر کے اسلامی معاشرتی اقدار سے ہٹانا چاہتا ہے۔‘ایرانی صدر نے کہا کہ دشمن کی چالیں کامیاب نہیں ہوں گی، دشمن اپنے مقاصد کبھی حاصل نہیں کرسکے گا۔ ایران میں زیر حراست لڑکی کی موت کے خلاف مظاہرے 3 ماہ سے زائد عرصے سے جاری ہیں۔
خبر ایجنسی کے مطابق 22 سالہ مہسا امینی کو حجاب قانون کی خلاف ورزی پر 13 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا جس کے چند روز بعد وہ زیر حراست انتقال کر گئی تھی۔آپ کو بتادیں کہ ایرانی خاتون مہسا امینی کی پولیس حراست میں موت کے بعد 16 ستمبر کو شروع ہونے والے مظاہرے 100 ویں دن میں داخل ہو گئے ہیں۔ ایرانی دارالحکومت تہران اور کرج، سنندج، اصفہان، مشہد، بندر عباس، اھواز، بابل اور دیگ شہروں کے کم از کم 6 علاقوں میں ہفتے کی شام بھی مظاہرے کئے گئے۔ایرانی انسانی حقوق کے کارکنوں کی ایجنسی "ھرانا” کے مطابق حکام کی جانب سے شروع کیے گئے خونی کریک ڈاؤن کے نتیجے میں کم از کم 506 مظاہرین مارے گئے، جن میں 69 نابالغ بھی شامل تھے۔گرفتاریوں کی تعداد 18,516 تک پہنچ گئی ہے۔ رواں ماہ دو مظاہرین کو پھانسی دینے کے بعد ایران کو شدید ملکی اور بین الاقوامی تنقید کا سامنا ہے۔