شمس آباد : منی پور تشدد کو دیکھتے ہوئے طلباء کی اپیل پر تلنگانہ حکومت فوراً کارروائی کرتے ہوئے خصوصی طیارہ کے ذریعہ طلباء و دیگر افراد جو منی پور میں پھنسے ہوئے تھے انہیں بحفاظت حیدرآباد کو لانے میں کامیاب ہوگئے ۔ انڈیگو فلائیٹ کے ذریعہ جملہ 166 افراد جن میں 72 طلباء و طالبات بھی شامل ہیں ۔ انہیں شمس آباد ایرپورٹ لایا گیا ۔ جہاں ان کے استقبال کے لیے ریاستی وزیر لیبر ملا ریڈی ، راجندر نگر رکن اسمبلی پرکاش گوڑ ، ضلع کلکٹر ہریش ، آر ڈی او چندرا کلا ایڈیشنل ڈی جی سی آئی ڈی مہیش ایم بھگوت ، شمس آباد ڈی سی پی نارائن ریڈی و دیگر عہدیدار موجود تھے ۔ وزیر لیبر ملا ریڈی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ منی پور کے تشدد کو دیکھتے ہوئے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے منی پور چیف سکریٹری ، ڈی جی پی و دیگر عہدیداروں سے بات کرتے ہوئے منی پور میں پھنسے 300 سے زائد افراد کو تلنگانہ بحفاظت لانے کے اقدامات کئے اور خصوصی طیارہ کے ذریعہ 166 افراد حیدرآباد پہنچ چکے ہیں اور مزید چار فلائٹس میں 30 سے مزید لوگ آج رات تک حیدرآباد پہنچ جائیں گے ۔ 166 افراد کو بسوں اور کاروں کے ذریعہ مکانات تک پہنچایا جارہا ہے ۔ راجندر نگر رکن اسمبلی پرکاش گوڑ نے بتایا کہ انہوں نے طلباء سے منی پور تشدد پر تفصیلی بات کی ہے ۔ منی پور میں پھنسے تلنگانہ کی عوام کو خوف کھانے کی ضرورت نہیں ۔ حکومت انہیں حفاظت کے ساتھ حیدرآباد لائے گی ۔ اس سے قبل بھی بیرون ملک ( یوکرین ) میں پھنسے طلباء کو بھی تلنگانہ حکومت حیدرآباد لانے میں کامیاب ہوئی تھی ۔ بی آر ایس حکومت عوامی مسائل پر سنجیدگی سے اقدامات کرتے ہوئے انہیں تمام سہولیات مہیا کررہی ہیں ۔ منی پور میں پھنسے 300 سے زائد افراد کو حیدرآباد لایا جائے گا ۔ رنگاریڈی ضلع کلکٹر ہریش نے بتایا کہ چیف منسٹر کے سی آر کی ہدایت پر جنگی پیمانے پر کام کرتے ہوئے خصوصی طیارہ کے ذریعہ حیدرآباد لایا گیا ۔ حیدرآباد میں رہنے والے افراد کو کاروں اور اضلاع میں رہنے والوں کے لیے بسوں کا انتظام کیا گیا ہے ۔ پولیس ، ریونیو اور جی آئی ڈی و دیگر محکموں کے عہدیدار تمام افراد منی پور سے آنے تک ایرپورٹ پر ہی قیام کریں گے ۔ منی پور سے واپس ہونے والے طلباء نے بتایا کہ منی پور میں تحفظات کے نام پر جھگڑے شروع ہوئے اور تشدد میں تبدیل ہوگئے ۔ بمباری کے علاوہ گھروں کو منہدم کیا گیا اور کئی گاڑیوں کو جلا دیا گیا ۔ 2 مئی سے کرفیو نافذ کیا گیا تھا جس کے بعد انہیں صرف دو وقت ہی کھانا دیا جارہا تھا پینے کے پانی کی عدم سربراہی سے انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ انٹرنیٹ سرویس بند کردی گئی تھی ۔ حیدرآباد پہنچنے پر انہیں کافی خوشی محسوس ہورہی ہیں ۔ تمام طلباء نے تلنگانہ حکومت ، چیف منسٹر کے سی آر ، آئی ٹی منسٹر کے ٹی آر سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین ہی نہیں ہورہا ہے کہ حکومت نے اتنی جلدی اقدامات کئے اور انہیں حیدرآباد واپس لے آئے ۔ تین کالجس میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کی تعداد تین سو سے زیادہ ہے دیگر طلباء بھی بہت جلد وطن واپس لوٹیں گے ۔ کالجس کے تمام طلباء کو ہاسٹل میں ہی بند کر کے رکھ دیا گیا تھا بمباری کی آوازوں سے انہیں خوف پیدا ہوگیا تھا ۔ بسوں کے ذریعہ شمس آباد ایرپورٹ سے حیدرآباد کے لیے ملا ریڈی نے روانہ کیا ۔۔