نئی دہلی:پی ڈبلیو ڈی کی وزیر آتشی نے پیر کی صبح سرائے کالے خاں ٹی جنکشن پر تعمیر ہونے والے فلائی اوور کا معائنہ کیا۔ یہاں انہوں نے تعمیراتی کام میں ایک ماہ کی تاخیر پر افسران کی سرزنش کی اور الٹی میٹم دیا کہ باقی کام ایک ماہ میں مکمل کر لیا جائے ورنہ افسران کارروائی کے لیے تیار رہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ فلائی اوور سرائے کالے خاں جنکشن اور رنگ روڈ کو جام سے پاک بنانے کی سمت میں ایک اہم منصوبہ ہے۔ ایسے میں اس کی تعمیر میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔ ساتھ ہی انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ باقی کاموں کو تیزی سے مکمل کیا جائے اور انہیں روزانہ اس کی پیش رفت رپورٹ پیش کی جائے۔ معائنہ کے دوران پی ڈبلیو ڈی وزیر نے کہا کہ اروند کیجریوال حکومت ایسے اہم پروجیکٹوں میں تاخیر برداشت نہیں کرتی۔ انہوں نے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ فلائی اوور کی تعمیر میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔ اس لیے نئی مقررہ ٹائم لائن پر کام مکمل کیا جائے۔ ہر ضروری قدم اٹھایا جائے اور کام کو وقت پر مکمل کیا جائے۔ اور اس فلائی اوور کو عوام کے لیے وقف کیا جائے۔ معائنہ کے دوران فلائی اوور کے تعمیراتی کام کی پیش رفت کا اشتراک کرتے ہوئے عہدیداروں نے کہا کہ 90 فیصد سے زیادہ تعمیراتی کام مکمل ہوچکا ہے۔ فلائی اوور کے ایک حصے کی وجہ سے تعمیراتی کام میں تاخیر ہوئی ہے تاہم جلد ہی اس حصے کا کام بھی مکمل کر کے ستمبر میں اسے ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا۔ پی ڈبلیو ڈی وزیر آتشی نے کہا کہ سرائے کالے خاں ٹریفک کے لحاظ سے دہلی کے مصروف ترین علاقوں میں سے ایک ہے اور آنے والے وقت میں ٹریفک کا بوجھ مزید بڑھے گا کیونکہ یہاں ریلوے اسٹیشن، میٹرو اسٹیشن اور بین ریاستی بس اسٹینڈ پہلے سے موجود ہیں۔ ریپڈ ریل یہاں ٹرانزٹ سسٹم بنایا جا رہا ہے۔جس کی وجہ سے سرائے کالے خاں ٹرانسپورٹ ہب کے طور پر ترقی کرے گا۔ ایسے میں یہ فلائی اوور اس سمت میں ٹریفک کو ہموار رکھنے کے لیے بہت ضروری ہو جاتا ہے۔ بتا دیں کہ سرائے کالے خاں ٹی جنکشن کو جام سے پاک بنانے کے لیے کیجریوال حکومت یہاں ایک فلائی اوور بنا رہی ہے۔ یہ 643 میٹر لمبا 3 لین فلائی اوور ITO سے آشرم جانے والی گاڑیوں کے لیے تعمیر کیا جا رہا ہے جو رنگ روڈ پر سرائے کالے خاں ٹی جنکشن کو سگنل فری کوریڈور بنائے گا اور مسافروں کی آمدورفت کو کم کرے گا۔وقت کی بچت ہوگی اور ایندھن کا استعمال بھی کم ہوگا۔ فلائی اوور کی تعمیر سے رنگ روڈ پر ٹریفک ہموار ہو جائے گی اور روزانہ آئی ٹی او سے آشرم جانے والی لاکھوں گاڑیوں کو یہاں سے فائدہ پہنچے گا۔ فی الحال آشرم سے آئی ٹی او جانے والی ٹریفک کے لیے ایک فلائی اوور موجود ہے لیکن آئی ٹی او سے آشرم تک مخالف سمت میں یہاں جانے والی ٹریفک کو ٹی جنکشن پر لال بتی پر رکنا پڑتا ہے جس سے یہاں جام کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔ اس 643 میٹر طویل 3 لین فلائی اوور کی تعمیر کے بعد مسافروں کو اس جام سے نجات مل جائے گی۔