بریلی(پریس ریلیز) : سابق مرکزی کابینی وزیر اور سینیئر بھاجپا نیتا جناب مختار عبّاس نقوی نے آج یہاں کہا کہ ”بٹوارے کا درد “ کانگریس اور مسلم لیگ کی فرقہ وارانہ اور مُجرمانہ کرتوت کا بدنما داغ ہے۔کانگریس، مُسلم لیگ کی یہ ” فرقہ وارانہ جُگل بندی“ آج بھی جاری ہے، اگر چہ دائرہ محدود ہوا ہے مگر دماغ وہی ہے۔ زمین بنجر ہے، مگر ہاتھوں میں ابھی بھی ”بٹوارے کا خنجر “ ہے۔آج بریلی ، یو۔پی۔ میں ” وِبھاجن وِبھیشیکا اِسمرتی دِوَس “ پر منعقدہ ” مَون جُلوس “ اور سیمینار میں جناب نقوی نے کہا کہ’ آزادی کا جشن‘ ، ’ بٹوارے کے زخم ، جُرم ‘ کے اِحساس کے بغیر اَدھورا ہے۔اِس مُجرمانہ، ظالمانہ زہریلی ” جُگل بندی کے جال “ سے آج بھی ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ نقوی نے کہا کہ سیاسی خود غرضی کے لئے فرقہ وارانہ سازش کی اِبتدا” کانگریس کا نیا چولا میں پرانا کھیلا کی سازشی سوچ کے ساتھ پھر سے اُبھرنا“، بھارتیہ ہمدردیوں، خدشات ، بھائی چارے پر حملہ اوربٹوارے کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہو گا۔جناب نقوی نے کہا کہ ہمیں آزادی کے جشن کے جُنون میں بٹوارے کی پریشانی کے زخم کو نہیں بھولنا چاہئے ، جس نے خاندانوں کے ٹکڑے اور ملک۔اِنسانیت کو لہولہان کیا۔ نقوی نے کہا کہ وزیرِ اعظم جناب نریندر مودی نے آزادی کے اَمرت کال میں تاریخ کے اِس درد کے پیغام۔دَرس کو نئی نسل کو یاد کرایا ہے۔ بٹوارے کے درد کو کبھی بھُلایا نہیں جا سکتا۔ نفرت اور تشدُّد کی بِنا پرلاکھوں افراد کا قتلِ عام ہوا، ملک کے ٹکڑے ہوئے ۔ نقوی نے کہا کہ ہم ”بٹوارے کے درد “ کو بھول کر آزادی کے جشن میں لگے رہے۔ اور بٹوارے کے کھلنائکوں کو ہیرو بنا کر لاکھوں خاندانوں کی تڑپ اور کروڑوں لوگوں کے اَلمیہ کو نظر اَنداز کرتے رہے۔ نقوی نے کہا کہ یہ دن ہمیں بھید بھاﺅ ، رنجش کے زہر کو ختم کرنے کے لئے نہ صرف ہماری حوصلہ اَفزائی کرتا ہے، بلکہ اِس سے ایکتا، سماجی ہم آہنگی اور اِنسانی اِحساسات بھی مضبوط ہوتے ہیں۔ نقوی نے کہا کہ آزادی کے بعد پہلا موقعہ ہے جب شری نریندر مودی کی قیادت میں مرکز میں کوئی غیر۔کانگریسی حکومت بہترین حکمرانی ، خوشحالی، پائیداری کے تیقّن اورمقبول عوامی قیادت اور منصوبوں کے کامیاب سفر کے ساتھ، دنیا میں بھارت کی دھاک۔دھَمَک کو مضبوطی عطا کرتے ہوئے اپنے دو(۲) بار کے اَدوار مکمل کر کے اپنے تیسرے دور کی طرف تیزی سے گامزن ہے۔