کلکتہ 17اپریل (یواین آئی) الیکشن کمیشن نے بنگال کے گورنر کو شمالی بنگال میں الیکشن کے دوران دورنہیں کرنےکا مشورہ دیا ہے۔ کمیشن کے مطابق اگر ریاست کے گورنر انتخابات کے دن پولنگ اسٹیشن پر موجود ہوتے ہیں تو یہ انتخابی ضابطہ اخلاق کے خلاف ورزی ہوگی۔ شمالی بنگال کے ان تین مراکز میں انتخابی مہم ختم ہوجانے کے بعد وہاں کے ووٹروں کے علاوہ کوئی نہیں جا سکتا ہے۔ اس کے نتیجے میں اگر گورنر کوچ بہار بھی جاتے ہیں تو یہ قواعد کی خلاف ورزی ہوگی۔
لوک سبھا پولنگ کا عمل جمعہ سے شروع ہو رہا ہے۔ ریاست میں پہلے مرحلے کے انتخابات شمالی بنگال کے تین لوک سبھا حلقوں جلپائی گوڑی، علی پور دوار اور کوچ بہار میں ہوں گے۔ اس درمیان کوچ بہار میں تشدد کے واقعات رونما ہورہے ہیں ۔دن ہاٹا، شیتل کوچی سے بدامنی کی خبریں آئی ہیں۔ اس کے علاوہ کوچ بہار میں پچھلے کچھ سالوں میں ہر پولنگ سیشن میں گرما گرمی ہوتی ہے۔ شاید اسی لیے گورنر کوچ بہار میں پولنگ کے دوران زمین پر حفاظتی انتظامات کا معائنہ کرنا چاہتے تھے۔ گورنر نے کہا کہ وہ انتخابات کے دوران خود کوچ بہار میں ہوں گے۔ علاقے کی صورتحال اور حفاظتی اقدامات کا جائزہ لیں گے لیکن کمیشن نے اس دورے کو روک دیا۔
انتخابی قواعد کی خلاف ورزی کے علاوہ گورنر کو کوچ بہار نہ جانے کا مشورہ دینے کے پیچھے اور بھی وجوہات ہیں۔ ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر کے مطابق، جب گورنر کسی ضلع کا دورہ کرتے ہیں تو کچھ پروٹوکول پر عمل کرنا پڑتا ہے۔ سب سے پہلے، ضلع مجسٹریٹ اور پولیس سپرنٹنڈنٹ کو اس ضلع میں اس کے استقبال کے لیے موجود ہونا چاہیے جس میں وہ جا رہے ہیں۔ یہی نہیں گورنر کے آنے پر ان کی سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کرنے پڑتے ہیں۔ لیکن پولنگ کے دوران چونکہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ضلع کے انتخاب کا ذمہ دار بھی ہوتا ہے (ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر یا ڈی ای او) اس لیے اس کے لیے پولنگ کا کام انجام دینا ممکن نہیں ہوتا۔ خاص طور پر ووٹ سے 48 گھنٹے پہلے وہ بنیادی طور پر ووٹ کے مختلف کاموں میں مصروف رہتے ہیں۔ اس سے گورنر کی سیکورٹی میں بھی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ ان تمام پہلوؤں پر غور کرتے ہوئے کمیشن نے گورنر کو کوچ بہار نہیں جانے کا مشورہ دیا ہے۔