ممبئی:بروز جمعرات 20 جولائی کو پرکاش بالاصاحب امبیڈکر کی قیادت میں ونچت بہوجن آگھاڑی کے ریاستی مہامورچہ میں ممبئی کی لگاتار طوفانی بارش کے باوجود مہاراشٹرا بھر سے ونچت بہوجن آگھاڑی ، یوا آگھاڑی ، مہیلا آگھاڑی،کامگار و ٹرانسپورٹ آگھاڑی اور ونچت مسلم أگھاڑی کے عہدیداران کے شانہ بہ شانہ متاثرہ خاندان کے لاکھوں افراد نے شرکت کی اور ممبئی کے آزاد میدان پر مورچہ کو زبردست کامیاب بنایا۔ بتا دیں کہ ونچت بہوجن آگھاڑی نے اسمبلی کے مانسون اجلاس کے دوران مہاراشٹرا کی قبضہ جات سرکاری زمینوں کے نوٹس واپس لینے اور سات بارہ پر نام شامل کرنے اور ایس آر اے کے بند پروجیکٹ کو سرکاری تنظیموں کے ذریعے مکمل کروانا کے اپنے مطالبات کو لیکر ودھان سبھا پر ریاستی مہا مورچہ کا اعلان کیا تھا البتہ طوفانی بارش کے پیش نظر مورچہ کے مقام میں تبدیلی کی گئی۔ مہاراشٹر کے مختلف اضلاع سے اس مہا مورچہ میں شامل ہونے والے لاکھوں افراد ایک روز پہلے ہی ممبئی کے دادر امبیڈکر پہنچ گئے تھے جہاں انکے قیام و طعام کا اہتمام کیا گیا تھا۔ صبح دس بجے سے ممبئی مہا پالیکا مارگ پر واقع میونسپل کارپوریشن کے احاطہ میں ہاتھوں میں جھنڈے بینرز اور پلے کارڈ لیکر بھاری ہجوم جمع تھا۔ دوپہر ایک بجے تک سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن سے میٹرو سنیما تک سڑک کے دونوں جانب لوگوں کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر ہر طرف نظر آنے لگا،سڑک مکمل جام ہوجانے کی صورت میں گاڑیوں کی آمد و رفت دونوں جانب سے بند کرنی پڑی۔ ناخوشگوار واقعہ رونما نا ہو اس لئے بڑی بھاری تعداد میں ممبئی پولس کے جوان چپہ چپہ پر موجود تھے اور ڈرون کیمرہ سے نظر رکھی جارہی تھی۔ اس موقع پر ونچت آگھاڑی کے قومی صدر بالا صاحب امبیڈکر نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوۓ مہاراشٹرا سرکار سے اپنے مطالبات رکھے اور ودھان بھون جاکر نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کو تحریری میمورنڈم بھی دیا۔ نائب وزیر اعلی سے بات چیت کے بعد پرکاش امبیڈکر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتا یا کہ آج ہم نے اپنے تین اہم مطالبات سر کار کے سامنے رکھے تھے جسے سرکار نے تسلیم کرلیا ہے انہوں نے بتایا کہ مہاراشٹرا سرکار کی خالی زمینوں پر کئی لاکھ پر مشتمل مہاراشٹرا کا بے گھر طبقہ لگ بھگ پانچ دہائیوں سے اپنے خاندان سمیت آباد ہے اسی طرح لاکھوں غریب کسان بھی سرکار کی بنجر زمینوں پر اپنی محنت سے کاشتکاری کرکے کسی طرح اپنے پریوار کا گزر بسر کررہا ہے ان کے قبضہ والی سرکاری زمینوں کے سات بارہ پر اب تک انکے نام نہیں ہے لہذہ کلکٹرز نے سرکار کے اشارے پر کئی دہائیوں بعد اب اچانک ساری زمینوں کو متعنہ مدت تک خالی کرنے کے لیے دو طرح کی الگ الگ قانونی نوٹس جاری کی ہے۔ سرکار کی اس اچانک کاروائی سے لاکھوں خاندان متاثر ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ دہائیوں سے زائد مدت سے کھیتی کی سرکاری اور ریونیو اراضی پر جن کے قبضہ ہے اب وہ ان زمینوں کے قانونی مالک ہیں اور انکے قبضہ کی زمینوں کے سات بارہ پر انکے نام شامل ہونے چاہیے۔ پرکاش امبیڈکر نے آگے بتایا کہ ممبئی نوی ممبئی کے سبھی زیر التواء ایس آر اے اور ری ڈیولپمنٹ کے پروجیکٹوں کو MHADA، MMRDA اور CIDCO کے حوالے کرکے ان کی تکمیل سرکار خود کرے ۔ انہوں نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مورچہ کے سبھی شرکاء اور ریاستی سرکار کا شکریہ ادا کیا کہ ہمارا احتجاج مکمل کامیاب رہا ، سرکار نے ہمارے سبھی مطالبات تسلیم کرلیے ہیں اور اسمبلی کے اسی مانسون سیشن کے دوران اس متعلق فیصلہ لینے اور جی آر جاری کرنے کا نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے وعدو کیا ہے۔