حیدرآباد۔9مئی (یو این آئی)مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ نے کہا ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو تلنگانہ سے دس نشستیں ملنے پر بی جے پی مسلم ریزرویشن کو منسوخ کرتے ہوئے یہ ریزرویشن ایس سیز، ایس ٹیز اور اوبی سیز کیلئے الاٹ کرے گی۔انہوں نے تلنگانہ کے بھونگیر میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس نے مسلمانوں کو ریزرویشن فراہم کرتے ہوئے ایس سیز، ایس ٹیز اور او بی سیز سے ناانصافی کی ہے۔انہوں نے کہاکہ اے کا مطلب اسد الدین اویسی، بی کا مطلب بی آرایس اور سی کامطلب کانگریس ہے اور یہ تمام تلنگانہ میں یوم آزادی حیدرآباد منانے نہیں دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم مودی نے دہشت گری اورانتہاپسندی کا سختی سے نمٹا ہے اور این ڈی اے کے برسراقتدارآنے کے بعد ماونوازوں کے نظریات کے لئے کوئی جگہ نہیں دی۔مودی نے دفعہ 370کو منسوخ کردیا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ کشمیر میں ترنگا لہرائے۔وعدہ کے مطابق مودی نے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کو یقینی بنایا اور عوام سے جو بھی وعدے کئے تھے ان پر عمل کیا تاہم کانگریس نے عوام سے کئے گئے وعدوں کو نظرانداز کردیا۔
انہوں نے یہ جاننا چاہا کہ کیا کانگریس نے تلنگانہ میں اقتدارحاصل ہونے کے بعد کسانوں کے دولاکھ روپئے تک کے قرضہ جات معاف کئے۔انہوں نے پوچھا کہ کسانوں کے دولاکھ روپئے تک کے قرضہ جات معاف کرنے کے راہل گاندھی کے وعدہ کا کیا ہوا؟انہوں نے کہاکہ بی جے پی کو اگر تلنگانہ میں دس نشستیں حاصل ہوتی ہیں تو پارٹی کا مقصد جو 400نشستوں کو حاصل کرنے کا ہے، آسان ہوجائے گا۔انہوں نے کہاکہ 2019کے انتخابات میں بی جے پی کو تلنگانہ سے چار لوک سبھا نشستوں پر کامیابی ملی تھی تاہم 2024میں یہ نشستیں بڑھ کر دس ہوجائیں گی۔انہوں نے کہاکہ یہ انتخابات ملک کی ترقی اور مخصوص خاندان کی ترقی کے درمیان لڑے جارہے ہیں۔