رانچی (یو این آئی) کولکاتا ہائی کورٹ نے مغربی بنگال کے ہاوڑہ میں 30 جولائی کو بھاری نقدی کے ساتھ گرفتار کئے گئے تین کانگریسی ایم ایل اے سمیت پانچ لوگوں کو عبوری ضمانت دے دی ہے ۔ کانگریس ایم ایل اے کے رشتہ داروں اور قریبی دوستوں کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ کولکاتا ہائی کورٹ نے کئی شرائط کے ساتھ کانگریس ایم ایل اے کو ضمانت دی ہے ۔ اس کے تحت کانگریس کے تینوں ایم ایل اے عرفان انصاری، راجیش کچھپ اور نمن وکسل کونگاڑی کو اپنے پاسپورٹ جمع کرانا ہوں گے اور 3 ماہ تک کولکاتا میں رہنا ہوگا۔ عدالت نے تینوں ایم ایل ایز کے ساتھ ان کے دو دیگر ساتھیوں کو بھی ضمانت دے دی ہے ۔بتایا گیا ہے کہ عدالت کی طرف سے یہ واضح کر دیا گیا ہے کہ تینوں ایم ایل اے کو تین ماہ تک کولکاتہ چھوڑ کر باہر یا بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ یہ بھی بتایا گیا کہ ایم ایل اے عرفان انصاری کا پاسپورٹ رانچی سے کولکاتالے جایا جا رہا ہے ، جب کہ ایم ایل اے نمن وکسل کونگاڑی اور راجیش کچھپ کے پاس پاسپورٹ نہیں ہے ، اس لیے انہیں حلف نامہ کے ذریعے عدالت کو یقین دلانا ہو گا کہ وہ کولکاتا چھوڑکر باہریا بیرون ملک نہیں جائیںگے ۔
عدالت نے سبھی کو ایک۔ ایک لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے پر ضمانت دی ہے اور توقع ہے کہ کانگریس کے تینوں ایم ایل اے پوری کارروائی مکمل ہونے کے بعد جیل سے باہر آجائیں گے ۔کانگریس کے تینوں ایم ایل اے عرفان انصاری، نمن وکسل کونگاڑی اور راجیش کچھپ کو 30 جولائی کو گاڑیوں کی چیکنگ کے دوران ہاوڑہ کے پانچلاتھانہ علاقے کے رانی ہاٹی موڑ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس نے گاڑی کی جانچ کے دوران ان کے پاس سے تقریباً 49 لاکھ روپے کی نقدی برآمد کی تھی۔ ضبط کی گئی گاڑی پر ایم ایل اے عرفان انصاری کے نام کا بورڈ تھا، لیکن گاڑی ایک ٹھیکیدار کے نام پر رجسٹرڈ تھی۔
کانگریس ایم ایل اے عرفان انصاری کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ وہ ساڑیاں خریدنے کولکاتا کے بڑا بازار گئے تھے اور یہ رقم اسی سے متعلق ہے ۔ لیکن 31 جولائی کو کولکاتا پولیس نے تینوں ایم ایل اے اور ان کے دو ساتھیوں کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا، جہاں سے ان سے 10 دن کے ریمانڈ پر پوچھ گچھ کی گئی۔ بعد میں انہیں عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی یہ واقعہ سامنے آنے کے بعد کانگریس قیادت کی ہدایت پر تینوں ایم ایل اے کو پارٹی سے معطل کر دیا گیاتھا۔