نئی دہلی(ہندوستان ایکسپریس ویب ڈیسک): لکھیم پور کھیری کے تکونیا میں ہوئے تشدد کے سلسلے میں منگل کے روز ضلع عدالت میں آشیش مشرا سمیت 14 ملزمان کے خلاف الزامات طے کیے گئے۔ آشیش مشرا مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ اجے مشرا ٹینی کے بیٹے ہیں۔ قومی آواز ڈاٹ کام کی خبر کے مطابق ضلع حکومت کے وکیل اروند ترپاٹھی نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج سنیل کمار ورما کی عدالت میں تکونیا معاملہ میں آشیش مشرا سمیت 14 ملزمان کے خلاف الزامات طے کر دیئے گئے ہیں۔
اروند ترپاٹھی نے کہا کہ جن ملزمان پر الزامات طے کیے گئے ہیں ان میں آشیش مشرا کے علاوہ انکت داس، نندن سنگھ بشت، لطیف کالے، ستیم عرف ستیہ پرکاش ترپاٹھی، شیکھر بھارتی، سُمت جیسوال، آشیش پانڈے، لوکش رانا، شیشوپال، الاس کمار عرف موہت ترویدی، رنکو رانا، وریندر شکلا اور دھرمیندر بنجارا شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ویریندر شکلا کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 201 کے تحت الزامات طے کیے گئے ہیں۔ باقی ملزمان پر تعزیرات ہند کی دفعہ 147، 148، 149، 302، 307، 326، 427 اور 120 (b) اور موٹر وہیکل ایکٹ کی دفعہ 177 کے تحت الزامات طے کیے گئے تھے۔ ترپاٹھی نے کہا کہ آشیش مشرا، انکت داس، نندن سنگھ بشت، ستیہ پرکاش ترپاٹھی، لطیف کالے اور سُمت جیسوال کے خلاف آرمس ایکٹ کے تحت بھی الزامات طے کیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ عدالت نے استغاثہ سے کہا ہے کہ وہ 16 دسمبر کو عدالت میں ثبوت پیش کریں۔
قابل ذکر ہے کہ 3 اکتوبر 2021 کو نگھاسن علاقے کے تکونیا گاؤں میں کسانوں کے احتجاج کے دوران تشدد میں 4 کسانوں سمیت 8 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس معاملے میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا کو کلیدی ملزم قرار دیا گیا ہے۔