ممبئی(پریس ریلیز):مہاراشٹرکے جلگاؤں اور اورنگ آباد سنبھاجی نگر میں فرقہ وارانہ تشدد کے بعد مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن ا سمبلی ابوعاصم اعظمی نے فساد میں ملوث خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ساتھ ہی ایسے سماج دشمن اور شرپسندوں پر بھی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جنہوں نے معاشرے میں نفرت پیدا کر کے حالات خراب کر نے کی کوشش کو عملی جامہ پہنایا ہے۔ انہوں نے کہاکہ لوجہاد، لینڈ جہاد اور ہندو سرکل سماج کے مورچوں کے اب رجحانات آنے شروع ہوگئے ہیں اور یہ نفرت انگیزیوں کا صلہ اب یہ ہوا ہے کہ معاشرے میں نفرت کا بازار گرم ہوگیا ہے ایسے میں حالات انتہائی خراب ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اورنگ آباد اور جلگاؤں میں تشدد منظم سازش کا نتیجہ ہے کیونکہ اس سے قبل دونوں مقامات کے ماحول کو خراب کیا گیا اور مسلمانوں کو ورغلانے کی بھی کوشش کی گئی تھی۔اعظمی کے مطابق اشتعال انگیزیوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف جو نفرت کا بیج بویا تھا، اب اس کو فساد کی شکل دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوؤں کے مظاہروں سے حالات اب ابتر ہوگئے ہیں ریاست میں اسے مزید خراب کر نے کی کوشش کی جارہی ہے، اس میں ایم این ایس سر براہ راج ٹھاکرے بھی اشعال انگیزیاں کر رہے ہیں اور مسجدوں کو نشانہ بنارہے ہیں۔
اعظمی نے کہا کہ ریاست میں جن دو مقامات جلگاؤں اور اورنگ آباد میں فساد برپا کیا گیا اس کے پس پشت کون لوگ ملوث ہے اور کن تنظیموں کی شر انگیزیاں اس میں شامل ہیں اس کی بھی جانچ ہونی چاہئے انہوں نے کہا کہ اس سے قبل جالنہ میں امام مسجد کو مسجد میں گھس کر نہ صرف جئے شری رام کے نعرہ لگانے پر مجبور کیا گیا اور اس نے انکار کیا تو اس پر حملہ کر دیا گیا اسی طرح کا ماحول پورے ریاست میں تیار کر کے فرقہ پرست عناصر تشدد برپا کر رہے ہیں۔
ابوعاصم اعظمی نے کہا ہے کہ بی جے پی جس طرح سے ایوان میں ہندو سرکل سماج ریلیوں کا دفاع کر رہی تھی اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں ریلیوں کا اثر اب ریاست پر مرتب ہو رہا ہے اگر ان فرقہ پرستوں پر قدغن نہیں لگایا گیا تو حالات مزید ابتر ہوسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ بی جے پی اپنے سیاسی مفاد کیلئے مسلمانوں کو اپنا ہدف بنانے سے بھی گریز نہیں کر رہی ہے اور اس کی مثال ہندوؤں کے مسلسل احتجاجات ہیں اس سے قبل تو کبھی اتنے احتجاجات نہیں کئے گئے تھے کیا اس وقت ہندو خطرہ میں نہیں تھے انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ جلگاؤں اور اورنگ آباد میں فوری طور پر امن قائم کیا جائے اور اس میں ملوث شرپسند عناصر کے ساتھ اس کے پس پشت منظم سازش میں شریک افراد پر کارروائی کی جائے جب تک ایسے سماج دشمن پر کارروائی نہیں کی جائے گی ملک اور ریاست میں امن کا قیام ممکن نہیں ہے۔ ابوعاصم اعظمی نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ رمضان المبارک میں صبر و تحمل سے کام لیں کیونکہ شرپسند عناصر انہیں مشتعل کرنے پر آمادہ ہیں انہوں نے کہا کہ نماز روزں کی پابندی کے ساتھ شرپسندوں کا حکمت اور قانونی راستہ سے جواب دیا جائے۔ اعظمی نے وزیر اعلی ایکناتھ شندے سے مطالبہ کیا ہے کہ فساد کے بعد یکطرفہ کارروائی سے گریز کیا جائے جو کوئی بھی خاطی ہے تو اس پر کارروائی ہو اس کے ساتھ ہی ریلیوں میں جو شرانگیز نعرے لگائے جاتے ہیں اس پر بھی پابندی عائد کی جائے کیونکہ اس سے ہی ماحول خراب ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ تمام مذاہب کی سڑکوں پر نکالی جانے والی ریلیوں پر مکمل پابندی عائد کی جائے کیونکہ اسی سے ایک سماج کو دوسرے کے خلاف ورغلایا جاتا ہے اسی طر ح سے ان ہندو تنظیموں کی ریلیوں سے بھی مسلمانوں کے خلاف ماحول تیار کیا گیا تھا۔