لکھنو(پریس ریلیز)آ ل انڈیا مسلم مجلس کے بانی ڈاکٹر عبدالجلیل فریدی صاحب کی یوم وفات پر آج مسلم مجلس کے دفتر قیصر باغ لکھنو¿ میں پارٹی کے ریاستی صدر محمد ندیم صدیقی ایڈوکیٹ کی صدارت میں ایک تعزیتی نشست کا انعقاد کیاگیا۔ جس میں ڈاکٹر عبدالجلیل فریدی صاحب کی سیاسی ملی اور اور طبی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے ہوئے اجلاس میں شریک دانشوروں نے کہاںکہ ڈاکٹر فریدی صاحب نے ۳جون1968ءکو آل انڈیا مسلم مجلس کی داغ بیل ڈالی اور مسلمانوں میں سیاسی شعور پیدا کرنے کیلئے زندگی بھر کوشش کرتے رہے۔قائد ملت مرحوم اپنے پیشے کے لحاظ سے ذہنی اورعملی طورپراعلیٰ شخصیت کے مالک تھے مرحوم نے اپنے دور کے ملک وملت کے مسائل کے تئیں جس خلوص اورایمانداری سے جدوجہد کی وہ ہندوستان کی تاریخ کا ایک سنہرہ باب ہے۔
ملک میں پہلی بار ڈاکٹر فریدی صاحب کی کوششوں سے تین پارٹیوں ’مسلم مجلس‘ چرن سنگھ کی ’لوک دل ‘اور اور راج نرائن ان کی ’سوشلسٹ پارٹی ‘کا ایک متحدمورچہ عمل میں آیاجس سے کانگریس اس وقت کافی پریشان ہو گئی تھی اسی لیے اس نے کیرالہ سے مسلم لیگ کو لاکراترپردیش میں ان نشستوں سے امیدواربنایا جہاں سے مسلم مجلس کے امیدوار الیکشن لڑ رہے تھے جس سے مورچہ کامیاب نہیں ہوسکا ۔دوبارہ کانگریس کی حکومت بن گئی ۔ ڈاکٹر فریدی صاحب کو کافی صدمہ ہوا اور 19 مئی 1974ءمیں ڈاکٹر صاحب کا انتقال ہوگیا۔فریدی صاحب نے جو سیاست میں اپنی پالیسی بنائی تھی ہم نے اس کوہم نے آگے نہیں بڑھایاجس سے ہماری سیاسی حالت بد سے بدتر ہوگئی۔
نشست میں فریدی صاحب کو کو خراج عقیدت حضرت پیش کرتے ہوئے ان کے مشن کو آگے بڑھانے کے لئے حلف لیا گیا اور اور اللہ تعالیٰ سے ان کی مغفرت کیلئے دعا کی گئی اجلاس میں ڈاکٹر فریدی صاحب کے بہت قریب رہے ہائی کورٹ کے سینئر وکیل اور ملی رہنما ظفریاب جیلانی صاحب کو بھی خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے حق میںدعائے مغفرت کی گئی ۔اس نشست میں ڈاکٹر افسر، محمد عرفان قادری، قاری ضمیرالدین ، عارف نہال، آل محمد محسن ، ایڈوکیٹ جمال اشرف، نوشاد،نعمان خان ، ایڈوکیٹ شعیب بن حبیب، شعیب خان ایڈوکیٹ، محسن خان ایڈوکیٹ، محمد رضوان، حسیب خان اور رئیس خاںوغیر نے فریدی صاحب کو کو خراج عقیدت پیش کیا ۔