بھوپال (یو این آئی) مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات کے لیے، اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس نے آج عہد کیا کہ ریاست میں اس کی حکومت بننے پر کسانوں کے 2 لاکھ روپے تک کے قرضے معاف کرنے کی اسکیم کو جاری رکھا جائے گا اور اس کے علاوہ خواتین کو ماہانہ 1500 روپے ناری سمان ندھی کے طور پر فراہم کیے جائیں گے۔ریاستی کانگریس کے صدر کمل ناتھ نے دیگر سینئر لیڈروں کی موجودگی میں پارٹی کا ’وچن پتر‘ جاری کیا۔ اس موقع پر سابق وزیر اعلیٰ ڈگ وجے سنگھ اور ’وچن پتر‘ کمیٹی کے سربراہ راجندر کمار سنگھ بھی موجود تھے۔

’وچن پتر‘ میں بنیادی طور پر 101 اہم ضمانتیں دی گئی ہیں۔ ’وچن پتر‘ کے ذریعے کسانوں اور غریبوں کے ساتھ ساتھ خواتین اور نوجوانوں تک پہنچنے کی کوشش کی گئی ہے۔اس موقع پر مسٹر کمل ناتھ نے کہا کہ پارٹی 2018 کے اسمبلی انتخابات کے دوران کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے لئے پرعزم ہے اور اس کے علاوہ دیگر وعدے بھی کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس وقت کی کانگریس حکومت نے پہلے مرحلے میں 27 لاکھ کسانوں کے قرض معاف کیے تھے۔ اس سکیم کو جاری رکھا جائے گا۔ کانگریس ریاست میں خوشحالی لانے کے لیے پرعزم ہے اور صنعتی سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ کھیلوں کی بھی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔کانگریس کے ’وچن پتر‘کے مطابق خواتین کو ناری سمان ندھی کے طور پر ماہانہ 1500 روپے فراہم کیے جائیں گے۔ گھریلو گیس سلنڈر 500 روپے میں دیا جائے گا۔ اندرا گرہ جیوتی یوجنا کے تحت 100 یونٹ تک بجلی مفت اور 200 یونٹ نصف شرح پر دی جائے گی۔ ملازمین کے لیے پرانی پنشن اسکیم 2005 نافذ کی جائے گی۔ کسانوں کو آبپاشی کے لیے پانچ ہارس پاور تک مفت بجلی دی جائے گی۔ کسانوں کے بجلی کے بقایا بل معاف کیے جائیں گے۔ کسانوں کی تحریک اور بجلی سے متعلق جھوٹے اور بے بنیاد واقعات واپس ہوں گے۔مدھیہ پردیش کی تمام 230 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹنگ 17 نومبر کو ہوگی اور 3 دسمبر کو ووٹوں کی گنتی کے ساتھ ہی نئی حکومت کے حوالے سے تصویر واضح ہو جائے گی۔وچن پتر میں وعدہ کیا گیا ہے کہ کثیر معذور افراد کی پنشن کی رقم بڑھا کر 2000 روپے کی جائے گی۔ ذات پات کی بنیاد پر مردم شماری کرائی جائے گی۔ دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کو سرکاری خدمات اور اسکیموں میں 27 فیصد ریزرویشن دیں گے۔ ساگر میں سنت شرومنی روی داس کے نام پر اسکل اپ گریڈیشن یونیورسٹی قائم کرنے کا بھی وعدہ کیا گیا ہے۔ تیندو پتہ کی مزدوری کی شرح 4000 روپے فی معیاری بورا کی جائےگی۔
’وچن پتر‘ میں کہا گیا ہے کہ پڑھو پڑھاؤ اسکیم کے تحت سرکاری اسکولوں کے پہلی سے آٹھویں جماعت کے بچوں کو 500 روپے ماہانہ، نویں اور دسویں جماعت کے بچوں کو ایک ہزار روپے اور گیارہویں اور بارہویں جماعت کے بچوں کو 1500 روپے ماہانہ فراہم کیے جائیں گے۔ قبائلی نوٹیفائی علاقوں میں کانگریس کے دور میں بنایا گیا پیسہ ایکٹ کو نافذ کریں گے۔
’وچن پتر‘ کے مطابق کسانوں کو گیہوں کی فی کوئنٹل قیمت 2600 روپے اور دھان کی 2500 روپے فی کوئنٹل دی جائے گی۔ پانچ ہارس پاور تک مفت بجلی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ دس ہارس پاور تک 50 فیصد رعایت بھی دیں گے۔ نندنی گودھن یوجنا کے تحت گائے کا گوبر 2 روپے فی کلو کے حساب سے خریدا جائے گا۔ ایک ہزار گائے کے شیڈوں کی تعمیر کا کام دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ اس میں ماہی گیروں اور زرعی مزدوروں کے لیے بھی اعلانات کیے گئے ہیں۔ کوآپریٹو اداروں میں خواتین کو 50 فیصد ریزرویشن دیا جائے گا۔
ریاست میں معدوم ہونے والی ندیوں کے تحفظ کا کام کیا جائے گا۔ ماں نرمدا کنزرویشن ایکٹ بنایا جائے گا۔ دو لاکھ سرکاری آسامیاں پُر کی جائیں گی۔ سرکاری ملازمتوں میں نوجوانوں کو ترجیح دینے کا کام ہوگا۔ مقابلہ جاتی امتحانوں کی فیس میں 100 فیصد چھوٹ دیں گے۔ تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کو دو سال تک 1500 روپے سے 3000 روپے ماہانہ تک کی مالی امداد دی جائے گی۔ طلبہ یونین کے انتخابات باقاعدگی سے ہوں گے اور تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے کام کیا جائے گا۔خواتین کو اسٹارٹ اپس کے لیے 25 لاکھ روپے تک کے قرضے تین فیصد شرح سود پر فراہم کیے جائیں گے۔ بیٹیوں کے لیے میری بٹیا رانی یوجنا شروع کی جائے گی، جس کے تحت ان کی پیدائش سے لے کر شادی ہونے تک 2 لاکھ 51 ہزار روپے کی رقم دی جائے گی۔’وچن پتر‘ کے مطابق صحت کے حق کا قانون بنایا جائے گا اور ہیلتھ انشورنس اسکیم شروع کی جائے گی۔ اس کے تحت فی خاندان 25 لاکھ روپے تک کا ہیلتھ انشورنس اور 10 لاکھ روپے کا ایکسیڈنٹ انشورنس فراہم کیا جائے گا۔ اس میں آؤٹ سورس ملازمین کے ساتھ انصاف کئے جانے کا وعدہ بھی کیا گیا ہے۔اس میں ریت کی تقسیم کے لیے نئی پالیسی بنانے کے ساتھ ساتھ ریت گھپلے کی تحقیقات کی بات کی گئی ہے۔ پینسٹھ سال سے زیادہ عمر کے مزدوروں کو 1200 روپے ماہانہ سمان ندھی دی جائے گی۔ معاشی نظام کو مضبوط کرنے کی بات کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کم سے کم آمدنی کی ضمانت کا حق دیا جائے گا۔ ٹیکسوں کو معقول بنایا جائے گا۔ ریاست کے پانچ سالہ منصوبے کا آغاز کریں گے۔ اس میں جرائم سے پاک ریاست بنانے کی بات بھی کی گئی ہے۔ اس ’وچن پتر‘ میں ٹرانسپورٹ سیکٹر کے علاوہ صحافیوں کے حوالے سے بھی وعدے کئے گئے ہیں۔