ممبئی : مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں سرکاری گواہان کے بیانات کا اندراج آخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے،آج اس مقدمے کے انتہائی اہم گواہ کی گواہی عمل میں آئی جس پر قومی تفتیشی ایجنسی نے اپنی اضافی چارج شیٹ میں ملزم سدھاکر چترویدی کے گھر پر آرڈ ی ایکس رکھنے کا الزام عائد کیا تھا۔
سرکاری گواہ نمبر 319 اے پی آئی باگڑے کی آج خصوصی این آئی اے عدالت میں گواہی عمل میں آئی جس کے دوران اس نے کرنل پروہت کے وکیل نندو پھڑکے کے اس بیانات کو مسترد کردیا جس میں اس نے سرکاری گواہ پر الزام عائد کیا کہ اس نے ملزم سدھاکر چترویدی کے ناسک کے مکان پر اس کی غیر موجودگی میں آرڈی ایکس (ڈیٹونیٹر اور ہینڈ گرینیڈ) رکھا تھا، ایڈوکیٹ پھڑکے نے کہا کہ یہ اس کا دعوی نہیں بلکہ این آئی اے نے اپنی اضافی تفتیش میں اس قسم کا دعوی کیا ہے اور اس تعلق سے گواہان کے بیانات کا اندراج بھی کیا ہے۔
اے پی آئی باگڑے نے ایڈوکیٹ نند پھڑکے سوال کا جواب دیتے ہوئے خصوصی جج اے کے لاہوٹی کو بتایا کہ اس کے والد خود آرمی میں تھے اور اس کا تعلق ساورکر کے شہر سے ہے اور وہ کسی کے گھر میں آر ڈی ایکس رکھنے کے تعلق سے سوچ بھی نہیں سکتا، ایک منظم سازش کے تحت اسے 2015 سے بدنام کیا جارہا ہے۔ وہ ایک ایماندار پولس افسر ہے اور اس نے شہید ہمنت کرکرے اور چیف تفتیشی افسر موہن کلکرنے کے کہنے پر مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے کی تفتیش میں حصہ لیا تھا۔گواہ نے عدالت کو مزید بتایا کہ 2008 سے لیکر2015 تک اس پر اس طرح کا الزام کبھی نہیں لگا لیکن 2015کے بعد سے این آئی اے کی اضافی چارج شیٹ کی بنیاد پر اس پر ایسے سنگین الزام لگانا شروع ہوا جس کے بارے میں وہ تصور بھی نہیں کرسکتا۔
دفاعی وکیل نندو پھڑکے نے گواہ پر مزید الزام عائد کیا کہ اے ٹی ایس نے ممبئی سے آرڈ ی ایکس ناسک بھیجا تھا جسے اس نے ملزم سدھاکر چترویدی کے گھر پر خفیہ طریقے سے رکھا تھا اور پھر بعد میں ملزم کے گھر سے آر ڈی ایکس کی برآمدگی کا دعوی کیا گیا، گواہ نے دفاعی وکیل کے تمام الزامات کو مسترد کردیا۔ دفاعی وکیل نند و پھڑکے نے گواہ پر الزام عائد کیا کہ اس نے بندوق کی نوک پر گواہان کے بیانات درج کیا جس کی شکایت بعد میں انہوں نے عدالت میں کی تھی۔
دفاعی وکیل کی جرح سے قبل سرکاری وکیل اویناس رسال نے گواہ استغاثہ سے اس مقدمہ میں اس کے ذریعہ کی گئی تفتیش کے تعلق سے سوالات کیئے جس کا س نے اطمنان بخش جواب دیا۔سرکاری گواہ سے دفاعی وکلاء کی جرح کا آج اختتام نہیں ہوسکا جس کے بعد عدالت نے اپنی کارروائی کل تک کے لیئے ملتوی کردی۔دوران سماعت عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرتے ہوئے ایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ ارشد شیخ،ایڈوکیٹ کرتیکا اگروال (جمعیۃ علماء مہاراشٹرارشد مدنی) و دیگر موجود تھے۔ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، ابتک 319گواہوں کی گواہی عمل میں آچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔