پڈوکوٹائی، 19 اپریل (یو این آئی) تمل ناڈو کے پڈوکوٹائی ضلع کے اناواسل بلاک کے ایک دور افتادہ گاؤں وینگائی وائل کے دلت لوگوں نے پینے کے پانی کے ٹینک میں انسانی فضلہ کی ملاوٹ میں ملوث مجرموں کو ایک سال سے زیادہ وقت گزر جانے کے بعد بھی گرفتار کرنے میں پولیس کی ناکامی کی مذمت کرتے ہوئے لوک سبھا انتخابات کا بائیکاٹ کیا ہے.26 دسمبر 2022 کو نامعلوم شرپسندوں نے گاؤں میں رہنے والے درج فہرست ذات کے لوگوں کے لیے اوور ہیڈ پینے کے پانی کے ٹینک میں انسانی فضلہ ملا دیا تھا۔ اس واقعہ سے ریاست بھر میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی۔
کرائم برانچ-کرائمنل انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (سی بی-سی آئی ڈی) پولیس، جو اس کیس کی تحقیقات کر رہی ہے، 15 ماہ سے زیادہ عرصے سے اس کیس میں کوئی کامیابی حاصل نہیں کر پائی ہے۔پولیس نے سائنسی شواہد کی تلاش میں کچھ مشتبہ افراد کا ڈی این اے ٹیسٹ اور آواز کا تجزیہ کیا ہے۔اس گھناؤنے واقعہ کی وجہ سے وینگائی وائل کے باشندے مسلسل پریشان ہیں، اسی لیے لوگوں کے ایک طبقے نے بینر لگا کر دھمکی دی تھی کہ اگر جانچ میں تاخیر ہوئی تو انتخابات کا بائیکاٹ کیا جائے گا، لیکن پولیس نے یہ کہتے ہوئے بینر ہٹا دیا کہ اجازت نہیں لی گئی۔گاؤں میں تعینات انتخابی عہدیداروں نے بتایا کہ دوپہر 12 بجے تک ایک بھی ووٹر پولنگ اسٹیشن نہیں پہنچا۔دریں اثناء سینئر انتخابی عہدیداروں نے مکینوں سے بات چیت جاری رکھی اور انہیں پولنگ اسٹیشنوں پر آکر اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے پر آمادہ کیا۔چیف جسٹس سنجے وجے کمار گنگاپور والا اور جسٹس ستیہ نارائن پرساد کی فرسٹ بنچ نے منگل کو اس کیس کی تیز رفتار تحقیقات کی مانگ کرنے والی ایک پی آئی ایل کی سماعت کرتے ہوئے حیرت کا اظہار کیا کہ ‘تفتیش مکمل کرنے میں اتنا وقت کیوں لگ رہا ہے۔’بنچ نے پولیس کو ہدایت دی کہ واقعہ کی تحقیقات جاری نہیں رہ سکتی اور اسے 3 جولائی تک مکمل کرنا ہوگا۔