ممبئ: دارالعلوم اشرفیہ غریب نواز کا دسواں سالانہ جلسۀ دستار بندی بڑے ہی تزک و احٹشام کے ساتھ منعقد ہوا۔ اس موقع پر مقامی و بیرونی علماۓ کرام و سادات کرام و شعراۓ اسلام نے خصوصی شرکت کی۔ امسال چھ طلبہ کی دستار بندی عمل میں أئی جس میں چار طلبہ کو ایک نشست میں مکمل قرأن پاک کا دور سنانے پر اعزازی سند سے نوازہ گیا۔جلسے کا أغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا بعدۀ ادارہ ﮪذا کے طلبہ و دیگر نعت خواں اور شعراء نے نعت و منقبت سے محفل کے حسن کو دو بالا کیا۔اپنے نورانی خطاب میں شہزادہ حضور مشہود ملت حضرت علامہ مفتی شایان رضا صاحب قبلہ مصباحی حشمتی دام ظلۀ نے قرأن پاک کی عظمت، فصاحت و بلاغت اور حافظ قرأن کی عظمت پر ایک مدلل اور جامع خطاب فرمایا سامعین نے أپ کے تاریخی خطاب کو بہت پسند کیا۔ مفتی شایان رضا نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ قرأن ایک با برکت اور لاثانی کتاب خدا کہ جس کے سینے میں اتر جاۓ وہ سینہ بھی قابل قدر اور لا ئق ادب بن جاتا ہے اس طرح سے قرأن اور حافظ قرأن کی عظمت کو اجاگر کیا۔
شہر بھیونڈی سے تشریف لاۓ حضرت علامہ مولانا فخرالدین حشمتی نائب قاضی شہر بھیونڈی نی اپنے خصوصی خطاب میں میں فرمایا کہ اس پر فتن دور میں اپنے ایمان و عقیدے کی حفاظت کے لۓ اولیاء کرام کے بتاۓ فرامین پر مضبوطی سے عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے، اولیاء و صوفیا کی تعلیمات پر اور انہی کے راہ پر چل کر ہی ملت کی فلاح اور ہماری دنیا اور أخزت دونوں أباد ہوگی۔
أخر میں خلیفہ حضور مشہود ملت حضرت مولانا مظہر رضا صاحب حشمتی سربراہ اعلئ ادارہ ﮪذہ معاشرے کی اصلاح پر زور دیتے ہوۓ بڑی نصیحت أمیز گفتگو فرمائی ، انھوں نے کہا کہ معاشرے کی اصلاح ایک أدمی کی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ سب سے پہلے جو اس علاقے کا بڑا لیڈر ہو ، پھر اس علاقے کا جو نگر سیوک ہو اور اس علاقے میں بسنے والے صاحب حیثیت لوگ ، پھر مسجد کے امام اور علماۓ کرام یہ سب لوگ مل کر معاشرے کی اصلاح کے لۓ قدم أگے بڑھائیں تو یقینأ معاشرے میں برائی اور نشہ خوری جیسی بری عادتیں ختم۔ہوسکتی ہیں۔أخر میں علماۓ کرام کی گل پوشی اور صلوتۀ و سلام اور حضرت علامہ مفتی شایان رضا قبلہ حشمتی کی دعاء پر جلسے کا اختتام ہوا۔