شوپیان(ایجنسیاں، ہندوستان ایکسپریس ویب ڈسک) : شوپیان میں مشتبہ ملی ٹینٹوں کے ذریعہ 2کشمیری پنڈت بھائیوں پران کے ہی میوہ باغ میں گولیوں کا نشانہ بنایاگیا جس کے نتیجے میں بڑا بھائی فوت ہوگیا جبکہ اس کا چھوٹا بھائی شدید طور پر زخمی ہوا،جس کی حالت نازک بتائی گئی ہے ۔اس واقعہ سے ایک بار پھر کشمیر میں ٹارگیٹ کلنگ کے حوالے سے شدید خوف کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔
اس المناک واقعہ کے فوراً بعد صوبائی کمشنر، ضلع شوپیان کی انتظامیہ اور پولیس افسران جائے سنحہ پر پہنچ گئے اور انہوں نے صورتحال کا جائزہ لیا۔ خبروں کے مطاباق ملی ٹینٹوں کے خلاف بڑے پیمانے پر تلاشی کارروائی شروع کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ مذکورہ مہلوک کشمیر پنڈت نوجوان کے چچازاد بھائی پر بھی اسی سال اپریل کے مہینے پر ملی ٹینٹوں نے حملہ کیا تھا جس میں وہ بال بال بچے تھے۔ اپریل کے واقعہ کے بعد گائوں میں 3کشمیری پنڈت کنبوں کی حفاظت کیلئے سی آر پی ایف اور پولیس کو بھی تعینات کیا گیا تھا۔
خیال رہے یہ گزشتہ چوبیس گھنٹوںمیں کشمیری پنڈتوں پر ہونے والا یہ دوسرا حملہ ہے ۔ پیرکی شام مشتبہ ملی ٹینٹوں گوپال پورہ چاڈورہ میں گرینیڈ پھینکا جس کے نتیجے میں 20سالہ کرن کمار ولد انیل کمار زخمی ہوگیا۔پولیس نے بتایا کہ زخمی نوجوان کو علاج کے لئے سری نگر کے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ گوپال پورہ میں صرف دو کشمیری پنڈت کنبے رہائش پذیر ہیں۔
جونہی کشمیری پنڈت بھائیوں پر ملی ٹینٹوں کے حملے کی اطلاع مقامی لوگوں کو ملی تو وہ اپنا کام کاج چھوڑ کر انکے گھر پہنچ گئے جہاں مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گائوں کی مسلم خواتین زاروقطار رورہی تھیں،اور لوگ ماتم کناں تھے۔مقامی مسلم آبادی لواحقین کے غم میں شریک رہی اور وہ بد نصیب کنبے کو دلاسہ دیتی رہی۔یہاں آس پاس دیہات سے بھی بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے جو اس واقعہ کی مذمت کررہے تھے۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ اس قسم کے واقعات سے ہر ایک کا دل اور روح دکھی ہورہا ہے کیونکہ گائوں میں رہائش پذیر تین کنبے 1990کے بعد بھی یہاں موجود رہے اوروہ اکثریتی فرقے کے دکھ درد میں شریک رہے۔
صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ،نائب صدر عمر عبداللہ ، پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی، اپنی پارٹی صدر سید الطاف بخاری اور پیپلز کانفرنس چیر مین سجاد لون نے ٹارگٹ کلنگ کے نئے سلسلے پر زبردست تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شوپیان اور گوپال پورہ چاڑورہ واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔انہوں نے اقلیتی برادری سے وابستہ افراد پر حملے کوقابل مذمت اوربزدلانہ حرکت سے تعبیر کرتے ہوئے نوجوانوں کے غمزدہ اہل خانہ کیساتھ ہمدردی اوریکجہتی کااظہارکیا ہے۔الگ الگ بیانات میں مین اسٹریم لیڈروںنے کہاکہ معصوم شہریوںکوگولیوںکانشانہ بناکر ابدی نیندسلادینا بزدلانہ اورناقابل قبول فعل ہے ۔انہوںنے تشدد کے ایسے واقعات کسی بھی متمدن معاشرے میں قابلِ قبول نہیں ہوسکتے ، ایسے واقعات کی وجہ سے پوری قوم کا سر شرم سے جھک جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا، مقتول کے افراد خانہ اس وقت جس کرب اور درد سے گزررہے ہوں گے، اس کا بس اندازہ ہی کیا جاسکتا ہے۔ لیڈران نے کہا کہ حکمران عوام کو احساسِ تحفظ فراہم کرنے میںمکمل طور پر ناکام ہوئی ہے۔ اپنی پارٹی کے سربراہ نے سیکورٹی ایجنسیوں سے کہا ہے کہ وہ اس حملے میں ملوث افراد کو جلد سے جلد ڈھونڈ نکالیں تاکہ انہیں ان کے کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ معصوم انسانوں کے قتل کی ایسی بہیمانہ وارداتوں کو اپنی آواز بلند کریں۔