مین پوری(یواین آئی)مین پوری پارلیمانی سیٹ پر ہونے والے ضمنی الیکشن کے لئے سابق ایم پی و سماج وادی پارٹی(ایس پی)صدر اکھلیش یادو کی بیوی ڈمپل یادو نے آج اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔پرچہ نامزدگی داخل کرتے وقت ڈمپل کے ساتھ میں ایس پی نیشنل سکریٹری رام گوپال یادو،پرپوژر آلوک شاکیہ، راج نارائن باتھم اور اے ایس ہاشمی موجود تھے۔ملحوظ رہے کہ ملائم سنگھ یادو کی وفات کے بعد یہ سیٹ خالی ہوئی ہے جس کے بعد اس پر ضمنی الیکشن ہورہا ہے۔
مین پوری پارلیمانی سیٹ پر 5دسمبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے اور 8دسمبر کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔
ڈمپل کے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد رپورٹروں سے بات کرتے ہوئے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے کہا’یہ الیکشن ایسے حالات میں ہورہا ہے جب نیتا جی(ملائم سنگھ یادو) ہمارے درمیان نہیں ہیں۔اس علاقے کے لوگوں سے ان کا راست تعلق تھا۔
اکھلیش نے کہا کہ نیتا جی نے اپنی سیاست اور سیاسی جدوجہد کا آغاز مین پوری اور یہاں کے لوگوں سے کیا تھا۔آج جب کہ نیتا جی ہم سب کے درمیان نہیں ہیں تو میں مین پوری کی عوام سے اپیل کرونگا کہ ہم نیتا جی کے ذریعہ دکھائے گئے راستے پر عمل کریں گے۔میں پر اعتماد ہوں کہ نیتا جی کے نام پر رائے دہندگان ایک بار پھر ایس پی امیدوار کو تاریخی مارجن سے جیت سے ہمکنار کریں گے۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے ڈمپل یادو نے کہا کہ نیتا جی کی نیک تمنائیں ہمیشہ ان کے ساتھ تھیں۔میں پراعتماد ہوں کہ آنے والے الیکشن میں مین پوری کی عوام کا ایس پی امیدوار پر اعتماد برقرار رہے گا۔
اکھلیش نے کہا کہ میں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ایس پی مین پوری کی عوام کے اعتقاد کو نہیں توڑے گی جو یہاں کے لوگوں نے نیتا جی کے تعلق سے دکھایا ہے۔ایس پی امیدوار ڈمپل یادو کو یہاں سے پورا ووٹ ملنا ہی نیتا جی کو سچی خراج عقیدت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پورا یاد و کنبہ متحد ہے اور ایک ساتھ ضمنی الیکشن پر انتخابی مہم میں شرکت کرے گا۔یہ تاریخ جیت ہوگی۔
بی جے پی پر کسی بھی قسم کے تبصرے سے انکار کرتے ہوئے اکھلیش نے کہا کہ پورا ملک جانتا ہے کہ رامپور میں پارٹی نے کیا کیا ہے۔اتنی ہراسانی، ناانصافی اور جھوٹے مقدمے درج نہیں ہوسکتے تھے۔ لوگوں نے رامپور میں لوک سبھا انتخابات دیکھے ہیں۔لوگوں کے پاس ویڈیوز ہیں کہ انتظامیہ کی مدد سے لوگوں کو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا۔
وہیں ڈمپل یادو نے پرچہ نامزدگی داخل کرنے سے قبل ملائم سنگھ یادو کی سمادھی پر پہنچ کر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
ملحوظ رہے کہ ڈمپل یادو اس سے قبل دو بار لوک سبھا کے لئے منتخب ہوچکی ہیں۔سال 2012 میں قنوج پارلیمانی سیٹ پر ہوئے ضمنی الیکشن میں وہ بلا مقابلہ منتخب ہوئی تھیں۔سال 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں ڈمپل ایس پی۔ بی ایس پی کی متحدہ امیدوار تھیں لیکن انہیں بی جے پی کے سبرت پاٹھک سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ مین پوری کو ایس پی کا رسوخ والا حلقہ سمجھا جاتا ہے۔ اور یہاں پارٹی سال 1996 سے کوئی بھی الیکشن نہیں ہاری ہے۔ملائم سنگھ یادو نے اس سیٹ سے 4بار نمائندگی کی ہے۔