بہار کے وزیر اعلیٰ اور جنتا دل یونائیٹڈ کے سینئر لیڈر نتیش کمار نے بتائی یہ بات
پٹنہ (یو این آئی) بہار کے وزیر اعلیٰ اور جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے سینئر لیڈر نتیش کمار نے آج کہا کہ اپوزیشن اتحاد انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس (انڈیا) کے اس پروگرام کو قومی سطح پر نافذ کرے گا۔ یہ2 اکتوبر مہاتما گاندھی کا یوم پیدائش سے شروع ہوگا۔مسٹر کمار نے ہفتہ کو یہاں بہار کے سابق وزیر اعلیٰ آنجہانی داروگا پرساد رائے کے یوم پیدائش پر منعقدہ ریاستی تقریب کے بعد اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کل ممبئی میں انڈیا اتحاد کی ایک بہت اچھی میٹنگ ہوئی۔ فیصلہ کیا گیا ہے کہ 2 اکتوبر کو باپو کے یوم پیدائش کے موقع پر ہم ملک بھر میں پروگرام منعقد کریں گے اور متحد ہو کر آگے بڑھیں گے۔اپوزیشن اتحاد کے ارکان کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کے بارے میں پوچھے جانے پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے کل ہی فیصلہ کر لیا ہے کہ مل کر الیکشن لڑیں گے، سیٹوں کی تقسیم میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، اس پر مکمل بات چیت ہو گی۔ "یہ ہو گیا اب سب کچھ طے ہو جائے گا اور بہت جلد اندرونی طور پر بتایا جائے گا۔ ہم اس مہینے میں سب کچھ طے کر لیں گے۔’ون نیشن ون الیکشن’ کے تعلق سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں مسٹر کمار نے کہا کہ مرکزی حکومت کو لوک سبھا اور اسمبلی کے بیک وقت انتخابات کرانے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں، یہ بہت اچھی بات ہے۔ پہلے بھی یہ کام بیک وقت کیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جب مرکزی حکومت اس سلسلے میں پارلیمنٹ میں تجویز لائے گی، تب اس پر تفصیلی بحث ہوگی۔ اس وقت ایک ایک چیز پر بحث ہوگی۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہیں پہلے ہی شک تھا کہ یہ لوگ (بی جے پی) وقت سے پہلے انتخابات کروا سکتے ہیں۔ اب یہ لوگ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد سے خطرہ محسوس کر رہے ہیں۔ مرکزی حکومت وہ کام نہیں کر رہی جو اسے کرنا چاہیے تھا۔ مردم شماری کا کام سال 2020-21 میں ہی ہونا چاہیے تھا پھر کیوں نہیں کیا گیا۔ ان تمام مسائل پر کل ہند اتحاد میں تفصیلی بات چیت ہوئی۔
مسٹر کمار نے کہا کہ مرکزی حکومت کیا کرتی ہے یہ دیکھنا ہوگا۔ اپوزیشن کے اتحاد سے مرکز کے لوگ خوف میں مبتلا ہیں۔ میڈیا پر بھی ان لوگوں کا کنٹرول ہے۔ کل جب ہم متحد ہوئے تو میڈیا والے بھی بہت خوش تھے۔ ہر کوئی اچھا محسوس کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کو یہ لکھنے کی اجازت ہونی چاہیے کہ کیا اچھا ہے اور کیا غلط، لیکن اب ایسا نہیں ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ میڈیا والے صحیح بات سمجھیں اور لکھیں، یہ ان کا حق ہے۔