ابوظہبی(ایجنسیاں): ارجنٹائن اتوارکوقطر میں فیفاعالمی کپ کے فائنل میں فرانس کے مدمقابل ہوگا اور اس میچ کے نتیجے کے ساتھ ہی دنیا بھرمیں گذشتہ ایک ماہ سے جاری فٹ بال کے جنون کا بھی خاتمہ ہوجائے گا۔ نومبرکے آخرمیں مجموعی طورپر 32 ٹیمیں دنیا میں کھیلوں کے ان سب سے بڑے مقابلوں میں حصہ لینے کے لیے قطر پہنچی تھیں تاکہ وہ سونے کی ٹرافی جیت سکیں اور 2022 میں دنیا کی بہترین فٹ بال قوم کا تاج اپنے نام کرسکیں۔اس ٹورنامنٹ کےاختتام سے قبل کچھ اہم واقعات ،کچھ دلچسپ مقابلوں کی جھلکیوں پرایک نظرڈالتے ہیں
:اس ٹورنا منٹ کا سب سے بڑااورشاید بہترین مقابلہ مراکش اورپرتگال کے درمیان کوارٹرفائنل تھا۔مراکش نے پرتگیزی ٹیم کو شکست دے کرسیمی فائنل تک رسائی حاصل کی اورمقابلہ کے اس مرحلے تک پہنچنے والی پہلی عرب اور افریقی ٹیم بن گئی۔
مراکشی ٹیم کی اس شاندار فتح پردنیا بھرمیں جشن منایا گیااورفٹ بال شائقین ،مداحوں اور رہ نماؤں نے یکساں طور پرمبارک باددی ہے لیکن بدقسمتی سے مراکشی ٹیم کو فرانس نے سیمی فائنل میں ناک آؤٹ کردیا۔
مراکش اس ٹورنامنٹ میں واحد ٹیم نہیں تھی جس نے عرب دنیا کا سرفخر سے بلند کیا کیونکہ مقابلے کے ابتدائی مراحل میں سعودی عرب نے اب فائنل میں پہنچنے والی ارجنٹائن کوہرادیا تھا اوراس کی جیت نے سب کوہکابکا بھی کردیا تھا۔اس کی جیت کودنیا بھرمیں بڑے پیمانے پر منایا گیا تھا جس نے جنوبی امریکاکی ٹیم کے 36 میچوں کے ناقابل شکست ریکارڈ کو بھی ختم کردیا تھا۔
مراکش کی جیت کوارٹرفائنل میں حیرت انگیز فتح نہیں تھی،اس مرحلے میں ایک اور ٹیم کروشیا نے برازیل کو پینلٹی پر شکست دے کر سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کیالیکن کروشیا کی ٹیم بھی بدقسمت ثابت ہوئی اور اس کوارجنٹائن کے ہاتھوں ناک آؤٹ شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔فٹ بال مقابلوں کے نتیجے میں خطے میں کاروباری سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوا اور قطر نے فیفا ورلڈکپ سے قبل تین نئے فائیو اسٹارہوٹل کھولے تھے۔انھوں نے دس لاکھ سے زیادہ بین الاقوامی فٹ بال شائقین کی میزبانی کی ہے۔دبئی کے ہوٹلوں کی بکنگ میں بھی زبردست اضافہ دیکھا گیا اوروہاں سے شائقین میچوں کے لیے قطر کا سفر کرتے رہے ہیں۔جولائی میں پریمیئر ان مینا کے منیجنگ ڈائریکٹر سائمن لی نے العربیہ انگریزی کوبتایا:’’ورلڈکپ سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبوں کی ترقی کو مہمز دے گا اورمتحدہ عرب امارات اور وسیع تر خطے کو دنیا بھرسے آنے والے سیاحوں کے لیے دنیا کی معروف منزل کے طور پرپیش کرے گا‘‘۔قطرمیں ورلڈ کپ 2022 کے دوران میں دبئی کے ہوٹلوں کی بُکنگ میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔لیکن یہ ٹورنامنٹ کسی تنازع کے بغیرنہیں تھا کیونکہ ٹورنامنٹ کی تیاری کے دوران میں قطرکی طرف سے تارکین وطن کارکنوں کے ساتھ ناروا سلوک کی وجہ سے آوازیں بلند ہوئی تھیں۔انسانی حقوق کے گروپوں نے خلیجی ریاست پرتارک وطن مزدوروں سے زیادتیوں کا الزام عاید کیا تھا جبکہ قطری حکومت نے ان الزامات کو مسترد کردیا تھا۔
قطر نے اسٹیڈیم کے مقامات پرشراب کی فروخت پر کئی یوٹرن بھی لیے لیکن شائقین کی جانب سے کچھ شورشرابے کے باوجود فٹ بال کے خواتین شائقین نے اس اقدام کی وجہ سے خود کو محفوظ محسوس ہونے کی اطلاع دی تھی۔
اس کے بعد اس ٹورنامنٹ میں اس وقت المیہ پیش آیا جب معروف امریکی فٹ بال صحافی گرانٹ واہل عالمی کپ کے ایک میچ کی کوریج کے دوران میں اچانک ڈھے پڑے اور اسپتال پہچنے سے پہلے وفات پاگئے تھے۔
جواری اور ماہرین فائنل میچ سے ایک روز قبل تک یہ پیشین گوئی کررہے تھے کہ دونوں ٹیموں کی جیت کا امکان پچاس،پچاس فی صد ہے۔لیکن ایک بات یقینی ہے،شائقین کوایک جان دار فائنل میچ دیکھنے کو ملے گا کیونکہ فرانس اور ارجنٹائن دونوں ہی کی ٹیمیں ٹکرکی ہیں۔یہ ایک اوربات ہے کہ خلیج اورایشیا،افریقا سے تعلق رکھنے والے فٹ بال شائقین لیونل میسی کی ٹیم کی جیت کے خواہاں ہیں۔