نئی دہلی(ہندوستان ایکسپریس نیوز بیورو):پاکستان میں شدید سیلاب سے ہونے والی تباہی کے درمیان ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات میں قدرے نرمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے وزیر اعظم مودی کا شکریہ ادا کیا ہے۔ دراصل مودی نے پاکستان میں سیلاب کی صورتحال پر دکھ کا اظہار کیا تھا۔ آپ کو بتادیں کہ مودی نے ٹویٹ کیا”پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کو دیکھ کر دکھ ہوا۔ ہم متاثرین کے خاندانوں، زخمیوں اور اس قدرتی آفت سے متاثر ہونے والے تمام لوگوں کے تئیں اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ حالات جلد معمول پر آجائیں گے”۔
اس ٹوئٹ کے بعد شہباز شریف نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر تعزیت پر ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انشاء اللہ، پاکستانی عوام اپنی طاقت سے اس قدرتی آفت کے منفی اثرات پر قابو پالیں گے اور اپنی زندگیوں اور معاشروں کی تعمیر نو کریں گے۔
ذہن نشیں رہے کہ پاکستان میں سیلاب کی صورتحال بدستور خراب ہے، جس کے باعث 1100 سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں، ساتھ ہی 11 لاکھ کے قریب گھر اور عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔ ملک میں راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے اور لوگوں کو ریلیف کیمپوں میں لایا جا رہا ہے۔
آپ کو بتادیں کہ پاکستان میں مون سون کے غیرمعمولی طویل سیزن کے دوران بارشوں اور ان کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے این ڈی ایم کے مطابق ڈھائی ماہ میں 1191 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔این ڈی ایم اے کے مطابق مجموعی طور پر تین کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ آبادی اس قدرتی آفت سے متاثر ہونے کا تخمینہ ہے۔پاکستانی حکام کے مطابق اس سیلاب کے نتیجے میں کم از کم 10 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے اور متاثرہ علاقوں میں تعمیر نو اور بحالی کے عمل میں پانچ برس لگ سکتے ہیں۔اقوام متحدہ نے پاکستان میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے تناظر میں 16 کروڑ ڈالر امداد کی ہنگامی اپیل جاری کی ہے۔صوبہ سندھ سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں 23 اضلاع آفت زدہ ہیں جبکہ ایک کروڑ 45 لاکھ سے زیادہ آبادی متاثرین میں شامل ہے۔صوبہ بلوچستان کے 34 اضلاع اور 91 لاکھ 82 ہزار سے زیادہ افراد متاثرین میں شامل ہیں۔پنجاب میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے صوبے کے کل آٹھ اضلاع اور وہاں کی 48 لاکھ سے زیادہ آبادی متاثر ہوئی ہے۔خیبر پختونخوا کے 33 اضلاع میں سیلاب سے 43 لاکھ سے زیادہ لوگ کسی نہ کسی حد تک متاثر ہوئے