نئی دہلی: مرکزی حکومت نے ‘ون نیشن،ون الیکشن’ کے حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے،جس کی قیادت سابق صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند کریں گے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق کووند کواس کمیٹی کا چیئرمین بنایاگیاہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی خبر سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت نے سابق صدر رام ناتھ کووند کی سربراہی میں ‘ون نیشن،ون الیکشن’ کے مودی سرکار کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کے امکان تلاش کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے بھی اس کمیٹی کے قیام کی تصدیق کی ہے۔جوشی نے کہا کہ ایک کمیٹی بنائی گئی ہے، رپورٹ آئے گی تو اس پر بات ہوگی۔
اس دوران بی جے پی صدر جے پی نڈا نے بھی کووند سے ملاقات کی ہے۔ اس کمیٹی کے قیام کی خبرآنے سے ٹھیک ایک دن قبل مرکزی حکومت نے 18 سے 22 ستمبر تک پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کااعلان کیا تھا،حکومت کے ذریعہ اس اجلاس کا ایجنڈا نہیں بتایا گیا۔
ذہن نشیں رہے کہ پچھلے کئی سالوں میں وزیر اعظم نے کئی بار کہا ہے کہ ملک میں لوک سبھا اور ریاستی اسمبلی کے انتخابات ایک ساتھ ہونے چاہئیں۔ اب سابق صدر کووند کی صدارت میں تشکیل دی گئی کمیٹی کو لے کر اس حکومت کی سنجیدگی واضح ہو گئی ہے۔
بہرحال پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نےاس کمیٹی کی تشکیل کے حوالے سے میڈیا سے بات کی ہے۔ پارلیمانی امور کے وزیر نے کہا، ’’ابھی تو کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اتنی فکرمند ہونے کی کیا ضرورت ہے۔ کمیٹی بنا دی ہے، اس کی رپورٹ آئے گی۔ رپورٹ پر بحث کی جائے گی۔ جب یہ پارلیمنٹ میں آئے گا تو اس پر بات ہوگی۔ جوشی نے کہا، ’’ہم دنیا کی سب سے بڑی اور قدیم جمہوریت ہیں۔ جمہوریت کے مفاد میں جو نئی نئی چیزیں آتی ہیں ان پر بات توہونی ہی چاہیے۔ بات چیت کے لیے کمیٹی بنا دی گئی ہے”۔
پرہلاد جوشی سے 18 سے 22 ستمبر تک پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے اور اس کے ایجنڈے پر سوالات پوچھے گئے۔ اس کے جواب میں پرہلاد جوشی نے کہا، "میں آپ کو خصوصی اجلاس میں جو ایجنڈاہوگا،میں فائنل ہوتے ہی آپ کو بتاؤں گا۔ جہاں تک میں جانتا ہوں، 1963 یا 1967 تک اسمبلی اور لوک سبھا کے انتخابات ایک ساتھ ہوتے تھے۔ جس کی وجہ سے ملک میں ترقی کا اچھا ماحول تھا”۔ ذہن نشیں رہے کہ ملک میں 1952، 1957، 1962، 1967 تک لوک سبھا اور ریاستی اسمبلی کے انتخابات ایک ساتھ ہوئے،جس کے بعد الگ الگ ریاستوں کی صورتحال کچھ ایسی سامنے آتی گئی جس کی وجہ سے ریاستوں کے الیکشن آزادانہ طورپراورلوک سبھا کے انتخابات الگ منعقد کئے جانے لگے،لیکن حالیہ برسوں میں”ون نیشن،ون الیکشن” کا سیاسی شور برپا کیا جانے لگا۔