جے پور (یو این آئی) راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے پرتاپ گڑھ ضلع کے دھریاواد تھانہ علاقے میں ایک خاتون کو برہنہ گھمانے کے معاملے میں ملزمین کے خلاف سخت ترین کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔اس واقعہ کے منظر عام پر آنے کے بعد وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے سوشل میڈیا پر کہا کہ پرتاپ گڑھ ضلع میں مائیکے اور سسرال کے لوگوں کے باہمی خاندانی تنازعہ میں سسرال والوں کے ذریعہ ایک خاتون کو برہنہ کرنے کا ایک ویڈیو سامنے آیا ہے۔ ڈائرکٹر جنرل آف پولیس امیش مشرا کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (کرائم) ایم این دنیش کو موقع پر بھیجیں اور اس معاملے میں سخت کارروائی کریں۔
مسٹرگہلوت نے کہا کہ مہذب معاشرے میں ایسے مجرموں کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ ان مجرموں کو جلد از جلد سلاخوں کے پیچھے ڈال کرفاسٹ ٹریک کورٹ میں مقدمہ چلایا جائے گا اور سزا دی جائے گی۔دوسری جانب اس معاملے کو لے کر سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے نے سوشل میڈیا کے ذریعے کہا کہ پرتاپ گڑھ ضلع میں حاملہ خاتون کوسرعام برہنہ کیے جانے کا ایک فحش ویڈیو وائرل ہوتا رہا اور انتظامیہ کو اس واقعے کی خبر تک نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں خواتین کے خلاف جرائم اس قدررونما ہورہے ہیں کہ راجستھان کو ہر روز شرمندہ ہونا پڑ رہا ہے۔ خواتین کے خلاف مظالم میں ریاست کو ملک میں نمبر ون بنانے کی ذمہ دار خود کانگریس حکومت ہے۔
محترمہ راجے نے کہا، ’’وزیر اعلیٰ جی آخر ایسی کیا مجبوری ہے کہ راجستھان میں بیٹیوں کی لٹتی ہوئی عصمت اورچیخیں آپ کی کانگریس حکومت کو سنائی نہیں دیتی۔ اس بیٹی کے ساتھ جو قابل مذمت واقعہ رونما ہوا ہے، اس سے پورا راجستھان شرمندہ ہواہے۔ مجرموں نے تمام حدیں پار کر دی ہیں لیکن میری سب سے اپیل ہے کہ براہ کرم مزید وائرل ویڈیو پوسٹ نہ کریں۔
اسی طرح اسمبلی میں قائد حزب اختلاف راجندر سنگھ راٹھور نے کہا کہ پرتاپ گڑھ میں خاتون کے ساتھ گھناؤنا واقعہ حکومت کے چہرے پر بدنما داغ اور انتہائی شرمناک ہے۔ مسٹرگہلوت کے جنگل راج میں کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب کوئی نربھیا واقعہ شکل اختیار نہ کرتا ہو۔ ریاست میں بہن بیٹیوں کے ساتھ مظالم انتہا کوپہنچ چکے ہیں۔ مسٹر راٹھور نے کہا کہ کسی مہذب معاشرے میں خواتین کے خلاف ایسے گھناؤنے جرم کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ پرتاپ گڑھ میں نہ صرف خاتون کے ساتھ زیادتی ہوئی بلکہ ویڈیو بھی وائرل کر دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر گہلوت بطور وزیر داخلہ مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئے ہیں جنہیں فوری طور پر استعفی دے دینا چاہئے۔اپوزیشن کے ڈپٹی لیڈر ڈاکٹر ستیش پونیا نے الزام لگایا، ”اشوک گہلوت جی، اس حیوانیت کا آپ کے پاس کوئی جواب ہے۔ راجستھان میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے گھناؤنے جرائم چیخ چیخ کر درندگی بیان کررہے ہیں اورآپ کسی خاتون کی عصمت بچانے کے بجائے کرسی برقرار رکھنے کی سیاست میں مصروف ہیں۔انہوں نے کہا کہ پرتاپ گڑھ میں ایک قبائلی خاتون کے ساتھ بدسلوکی کی ویڈیو دیکھ کر روح کانپ اٹھتی ہے۔ مجرموں کے حوصلے اتنے بلند ہیں کہ وہ کھلے عام جرائم کی ویڈیوز بنا رہے ہیں۔ یہ زیادتی معاشرے اور جمہوری اقدار کی شکست ہے۔ ڈاکٹر پونیا نے ریاستی حکومت سے درخواست کی کہ مجرموں کو ایسی سخت سزا دی جائے کہ ایسے جرائم کا خیال آنے سے بھی مجرموں کے ذہنوں میں خوف پیدا ہوجائے۔