سوپول سے محمد ابو المحاسن کی رپوٹ
حج اللہ کی جانب سے مسلمانوں پر فرض کی گئی عبادتوں میں سے ایک بہت ہی اہم ترین عبادت اور اسلام کے بنیادی ارکان میں سے ایک ہے، جو صاحب استطاعت لوگوں پر زندگی میں ایک مرتبہ فرض ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ حج کی توفیق اسی کو حاصل ہو تی ہے، جس پر اللہ کا خاص فضل ہوتا ہے۔ اور جس نے تمام آداب کی رعایت کرتے ہوئے محض رضائے الٰہی کے حصول کے حج ادا کیا، اس سے کسی نام و نمود کا ارادہ نہ کیا تو اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے شخص کے لیے بشارت دی ہے کہ اس کا بدلہ جنت ہے اور ایسا شخص گناہوں سے اس طرح پاک ہو گیاجیسا کہ ابھی ماں کے پیٹ سے پیدا ہو ا ہو۔ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حج مبرور پر جنت کی بشارت دی ہے، اور حج مبرور کی ایک نشانی یہ بھی ہے کہ اس سے کوئی ایسا عمل سرزد نہ ہو جس سے دم واجب ہو تا ہو۔اس لیے حج کے سفر پر جانے سے پہلے ضروری ہے کہ انسان حج کے تمام آداب کو سیکھ لے، تمام ارکان، فرائض، واجبات، سنن و مستحبات اور ہر موقع پر پڑھی جانے والی دعاؤں کواچھی طر ح ذہن نشیں کر لے، حج کے سفر پر جانے سے پہلے اپنی نیتوں کو درست کر ے،بندوں کے جو حقوق اس کے ذمہ باقی ہیں ان کو ادا کر دے اور اپنی زندگی کے نظام کو اس طرح بدل دے کہ اسکے ہر قول و عمل سے ظاہر ہو کہ اس نے اپنے آپ کو خدا کے حضور میں حاضری کے لیے تیار کر لیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا نور الحق رحمانی استاذ المعہد العالی امارت شرعیہ نے جامعہ سراج العلوم ڈپرکھا، تربینی گنج، ضلع سوپول میں منعقد ضلع سوپول اور مدھے پورہ کے عازمین حج کے تربیتی پروگرام میں شریک عازمین حج اور مقامی و بیرونی علماء کرام و خواص کے ایک بڑ ے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔آپ نے عملی مشق کے ذریعہ عازمین و عازمات کو حج کے ارکان و واجبات اور تمام اعمال کی ٹریننگ بھی دی۔ واضح ہو کہ خیر امت فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام کئی سالوں سے مسلسل ضلع سوپول اور مدھے پورہ کے عازمین حج کا تربیتی پروگرام منعقد کیا جا تا ہے۔ اس سال بھی حسب روایت یہ پروگرام جامعہ سراج العلو م کے احاطہ میں منعقد ہو ا، جس میں ضلع سوپول اور مدھے پورہ سے تعلق رکھنے والے عازمین و عازمات حج نے شرکت کی۔خیال رہے کہ اس سال حج کمیٹی آف انڈیا کے ذریعہ ضلع سوپول سے79 جبکہ ضلع مدھے پورہ سے 20 عازمین و عازمات حج حج کے سفر پر روانہ ہوں گے۔
اس تربیتی پروگرام میں عازمین کی تربیت دینے کے لیے تشریف لائے مولانا نور الحق رحمانی استاذ المعہد العالی امارت شرعیہ پھلواری شریف، جناب مولانا فیض الحق صاحب، جناب مولانا مفتی عبد القیوم صاحب اور جناب مولانا شعیب صاحب نے پوری تفصیل کے ساتھ بیت اللہ میں قدم رکھنے کے آداب، مدینے کی سر زمین میں کیسے داخل ہونا ہے، روضہئ رسول پر کس طرح حاضری دینی ہے، حج کی تما م اقسام حج قران، تمتع، افراد، فرائض و واجبات،احرام کا طریقہ، صفا و مروہ کی سعی، طواف زیار ت، طواف وداع کا طریقہ وغیرہ عملی طور پر تمثیل کے ذریعہ بیان کیا۔ساتھ ہی حج کے موقع پر کن منہیات سے بچنا ضروری ہے، اس کی بھی وضاحت فرمائی۔ ساتھ ہی کس موقع پر کون سی دعا پڑھنی ہے، کہاں کہاں پر کس طرح دعا مانگنی ہے، اس کی پوری تفصیل بیان کی۔جناب مولا نا محمد ابو الکلام شمسی صاحب معاون ناظم امارت شرعیہ نے اس تربیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ حاجی کو اپنے گھر میں بلا کر عزت دیتا ہے، اس لیے اللہ تعالیٰ اس کو سماج میں ذلیل نہیں کرے گا بلکہ اور زیادہ غنی بنا دے گا۔حج کے سفرمیں اللہ تعالیٰ میزبان ہے اور عازم حج اللہ کا مہمان، اور جس طرح میزبان اپنے مہمانوں کو نوازتا ہے، اسی طرح اللہ تعالیٰ بھی اپنے مہمانوں کو مغفر ت، عزت، غنائے نفس کی دولت سے نوازتا ہے۔اس لیے حاجی کو بھی چاہیے کہ حج کے بعد اپنی زندگی میں تبدیلی لائے اور گناہوں سے اپنے آپ کو بچائے۔حج کے سفر میں کئی طرح کی صعوبتیں آتی ہیں، لیکن حج کے آداب میں سے ہے کہ خندہ پیشانی کے ساتھ ان صعوبتوں کو برداشت کرے اور زبان پر حرف شکایت نہ لائے، حج کے سفر پر جانے سے پہلے بندوں کے جو حقوق اس پر لازم ہیں ان کو ادا کر دے، سفر کے دوران درود شریف کی کثرت ہو، او ر ابھی سے ہی اپنی زندگی میں تبدیلی لانے کی کوشش کرے، انہوں نے خیر امت فاؤنڈیشن کے ذریعہ کئی سالوں سے چلائے جار ہے اس تربیتی پروگرام کی غرض و غایت کو بیان کیا اور اس پروگرام میں شریک ہونے والے سبھی علماء کرام اور عازمین و عازمات کا شکریہ ادا کیا۔ اجلا س کی نظامت جناب مولانانیاز احمد قاسمی نے کی انہوں نے تمہیدی گفتگو میں کہاکہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے جب حج کا اعلان فرمایا تھا تو اللہ سے دعا کی تھی کہ”ارنا مناسکنا“یعنی اے اللہ ہمیں حج کے مناسک سکھا دیجئے، اس سے پتہ چلتا ہے کہ مناسک حج کو اچھی طرح سیکھنا چاہئے تاکہ سبھی ارکان و واجبات اچھی طرح ادا ہوں اور ہمارا حج صحیح ہو سکے،اللہ تعالیٰ نے ہم سے ہر عمل میں عمدگی کا مطالبہ کیا ہے، بے توجہی والا عمل قبول نہیں ہو تا بلکہ الٹا نقصان کا باعث بن جا تا ہے۔، اس لیے ہمیں کوشش کرنی چاہئے کہ ہم سے حج کے عمل میں کوئی کوتاہی نہ ہو۔۔اس تربیتی اجلاس کو کامیابی کے ساتھ منعقد کرنے میں جناب حافظ ابو المحاسن صاحب،جناب انجینئر نثار احمد صاحب، جناب سرفراز صاحب اور جامعہ سراج العلوم کے تمام ذمہ داران و اساتذہ کے علاوہ علاقہ کے علماء، ائمہ اور عوام و خواص نے کلیدی کردار ادا کیا۔اخیر میں مولانا شعیب عالم صاحب کی رقت آمیز دعا پر اس تربیتی اجلاس کا اختتام ہو ا۔