لکھنؤ: 12 اگست (پریس ریلیز) امامیہ ایجوکیشنل ٹرسٹ کے زیراہتمام سیاسی سماجی تنظیموں کی جانب سے یوپی پریس کلب لکھنؤ میں یوم حسین منایا گیا۔ جس میں خصوصی طور پر سید مولانا عارف میاں نقشبندی، ڈاکٹر انیس انصاری آئی اے ایس، شراب نوشی سنگھرش سمیتی کے صدر مرتضیٰ علی، سلیم احمد راعنی، روہت اگروال ترجمان راشٹریہ لوک دل، حاجی محمد علی نے شرکت کی۔ فہیم صدیقی قومی نائب صدر انڈین نیشنل لیگ، مشیر خان میواتی، وسیم حیدر راشٹریہ لوک دل، مولانا غضفر نواب، مولانا تفسیر حسن، محمد احمد، پی سی کریل، قاری حسیب ادریسی،راشٹریہ سماجک کاریہ کرتا تنظیم کے کنوینرمحمد آفاق، انوپما کھرے، ضیاء اللہ صدیقی، شہری حقوق کونسل کے رفیع احمد، یو پی۔ قومی تنظیم کے ریاستی صدر محمد طالب علی اور بہت سے معززین موجود تھے۔
اس موقع پر امامیہ ایجوکیشنل ٹرسٹ کے جنرل سیکرٹری مولانا علی حسین قمی نے کہا کہ امام حسین کی شہادت دنیا کے لیے ایک عظیم درس ہے کیونکہ آپ کی شہادت کسی ایک مذہب کے لیے نہیں بلکہ تمام مذاہب کے تحفظ کے لیے تھی۔ سچائی اور ایمانداری کا راستہ دکھلایا۔
ڈاکٹر انیس انصاری آئی اے ایس (ریٹائرڈ) نے امام حسین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی تاریخ میں حضرت امام حسینؑ وہ واحد شخصیت ہیں جنہوں نے انجام کی پرواہ کئے بغیر حق کی آواز بلند کی اور اپنے خاندان اور انصار سمیت دیگر نے عظیم قربانیاں دیں۔ ظالم اور گمراہ حکومتوں کے سامنے ایسی باوقار مزاحمت کی مثالیں ملنا مشکل ہے۔ ہمیں اس کی اخلاقی جرات سے بہت کچھ سیکھنے کی ضرورت ہے۔
مرتضیٰ علی اور روہت اگروال نے مشترکہ طور پر امام حسین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی راہ حق پر چلتے ہوئے قربانی کی مناسبت امام حسین کی طرح برقرار ہے۔یوپی قومی تنظیم کے ریاستی صدر محمد طالب علی نے کہا کہ آج مسلمان فرقوں میں بٹے ہوئے ہیں لیکن شہدائے کربلا کو تقسیم نہیں کیا جا سکا۔ کربلا کی شہادت بالخصوص مسلمانوں کے لیے ایک سبق ہے۔ اس موقع پر پی سی کریل اور مشیر خان میواتی نے کہا کہ آج کی دنیا میں لوگ جھوٹ اور ناانصافی کے آگے سر جھکا کر انسانیت کو بدنام کر رہے ہیں۔ ان کے نزدیک حق و انصاف کی خاطر قربانی دینے والے امام حسین کا درجہ بہت بلند ہے۔ سید محمد جلال الدین، قاری حسیب ادریسی، ضیاء اللہ صدیقی اور رفیع احمد وغیرہ نے اپنے بیانات میں امام حسین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ امام حسین نے حق، سچائی، دیانتداری اور ایک اللہ کی بندگی کے راستے پر چلتے ہوئے ظلم کے سامنے سرنگوں نہیں کیا۔ آپ نے جو سجدہ کیا ہے وہ انوکھا ہے۔ اس سلسلے میں سلیم احمد راعنی، حاجی فہیم صدیقی اور دیگر کئی مقررین نے امام حسین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انسان کو بیدار تو ہولینے دو ہر قوم پکارے گی ہمارے ہیں حسین۔
نیشنل سوشل ورکرز آرگنائزیشن کے کوآرڈینیٹر اور پروگرام کے کنوینر محمد آفاق نے کہا کہ آج ملک میں افراتفری کا ماحول ہے، اس کے باوجود لوگ فرقوں میں بٹے ہوئے ہیں۔ جبکہ ہم نے سچے علمائے حق اور عالم دین سے سنا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آخری خطبہ میں فرمایا تھا کہ اب عربی کا غلام عربی نہیں رہے گا۔ تفریق ذات پات اونچ نیچ نہیں ہوگی، نفرت اور تکبر سے جنم لینے والی چیزوں کو ٹھوکر مارتا ہوں۔پروگرام کے اختتام سے قبل امامیہ ایجوکیشنل ٹرسٹ کے جنرل سکریٹری مولانا علی حسین قمی نے حاضرین کے ساتھ ماہنامہ سدبھاونا سماچار ہندی کے اگست 2023 کے خصوصی شمارے کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں ہم سب کو اتحاد، دوستی کی ضرورت ہے۔ آپسی بھائی چارہ کے ساتھ امام حسین کی طرح حق کی راہ پر چلنا ہے۔ اس پروگرام میں سدبھاونا سماچار ہندی کے ماہانہ میگزین کے ایڈیٹر پبلشر طفیل اختر کے علاوہ رضوان قریشی، محمد سلمان، سوربھ شریواستو، فیض الدین، روہن کھرے، قمر سیتاپوری، محمد وقار، تنویر قریشی، قدرت اللہ خان وغیرہ موجود تھے۔