کشن گنج یکم:جامعہ عربیہ نیشنل ہدایت الاسلام کوشل وکاس ، صفانگر ، کشن گنج کے افتتاح کے موقع پر افطار کی دعوت اور دعائیہ نشست کا اہتمام کیا گیا جس میں شہر کے دانشوان، صحافی اور علماء و حفاظ شریک رہے ۔ مہمان خصوصی کے طور پر مولانا آفتاب اظہرؔ صدیقی صوبائی انچارج راشٹریہ علماء کونسل اور مولانا شمیم ریاض ندوی محرک مجلس علمائے ملت مدعو رہے۔ مولانا آفتاب اظہرؔ صدیقی نے اپنے بیان میں کہا کہ تعلیم خواہ دینی ہو یا دنیوی انسان کو عزت اور ترقی سے نوازتی ہے ، آج ضرورت اس بات کی ہے کہ ایسے اسکول قائم کیے جائیں جن میں عصری تعلیم کے ساتھ دین بھی پڑھایا جاتا ہو، اسی طرح ایسے مدارس کی ضرورت ہے جن میں دینی تعلیم کے ساتھ دنیوی علوم بھی پڑھائے جاتے ہوں، قاری ابرار دانش نے اسی طرح کی ایک شروعات کی ہے ، اللہ پاک ان کے ارادوں کی تکمیل فرمائے۔ مولانا شمیم ریاض ندوی نے کہا کہ آزادی سے قبل اس ملک میں جب انگریزوں نے تسلط حاصل کرلیا تو مسلمانوں کے لیے اپنے ایمان کے تحفظ کے ساتھ تعلیم و ترقی کا مسئلہ درپیش تھا تو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، دارالعلوم دیوبند اور ندوۃ العلماء لکھنؤ نے مسلمانوں کے جملہ مسائل کے حل کا راستہ دکھایا اور بے شمار صلاحیت مند لوگ ان اداروں سے پیدا ہوئے۔ لہذا آج ہمیں چاہیے کہ زمانے کی رفتار کے ساتھ چلیں اور دین کو مضبوطی سے تھامے رکھیں۔ قاری ابرار دانش اور حافظ رضوان صاحب نے مل کر ایک اچھی کوشش کی ہے اور ایسا ادارہ کھولنے کا عزم کیا ہے جس میں دونوں طرح کی تعلیم حاصل کی جائے گی۔ مغرب کی نماز کے بعد جامعہ عربیہ نیشنل ہدایت الاسلام کے لیے دعا کی گئی اور قاری ابرار دانش و حافظ رضوان نے سبھی مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر موجود ماسٹر اورنگ زیب ڈائیریکٹر آئیڈیل اکیڈمی، ماسٹر آفتاب عالم، حاجی شافع، مولانا توحید عالم مہتمم مدرسہ صفہ گاچھپاڑہ، صحافی تنزیل آصف (میں میڈیا) کے نام قابل ذکر ہیں۔