اسلام آباد(ایجنسیاں)پاکستان میں اگست کے مہینے میں بھی مسلسل چھٹے ماہ مہنگائی میں اضافہ ہوا۔ اگست میں اشیائے صرف کی قیمتوں میں 27 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا، جو سن 1975 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ جرمن خبر رساں ایجنسی ڈوئچ ویلے کی خبر کے مطابق پاکستان کے ادارہ برائے شماریات کی جانب سے جاری کردہ ‘کنزیومر پرائس انڈیکس‘ یا اشیائے صرف کی قیمتوں کے انڈکس کے مطابق مسلسل چھٹے ماہ بھی مہنگائی بڑھی۔ گزشتہ برس اگست کے مقابلے میں مہنگائی میں 27.3 اضافہ ہوا۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ملک بھر میں سیلاب کے باعث مہنگائی میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ سیلاب سے شدید متاثرہ پاکستان میں اگست کے مہینے میں مہنگائی کے باعث پہلے سے انتہائی مہنگی اشیائے صرف کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ لیکن کیا یہ ملکی تاریخ میں مہنگائی کی سب سے زیادہ شرح ہے؟ نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق ماہر اقتصادیات خاقان حسن نجیب نے بتایا، ”ہر کوئی یہی سوال پوچھ رہا ہے اور جواب ہے کہ یہ شرح 1975 کے بعد گزشتہ 47 برس میں سب سے زیادہ ہے۔‘‘
سال بہ سال کی بجائے اگر مہینوں کے اعتبار سے دیکھا جائے تو جولائی کے مقابلے میں کنزیومر پرائس انڈکس میں 2.4 فیصد اضافہ ہوا۔ جولائی میں اس سے گزشتہ مہینے کے مقابلے میں 4.3 فیصد اضافہ ہوا تھا۔ پاکستان کے ادارہ شماریات کے انڈکس کے مطابق بارہ اہم شعبہ جات کی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نوٹ کیا گیا۔ اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں گزشتہ برس اگست کے مقابلے میں قریب 30 فیصد اضافہ ہوا۔ ٹرانسپورٹ کے شعبے میں سب سے زیادہ 63 فیصد مہنگائی ہوئی۔
اس رپورٹ میں اشیائے صرف کی قیمتوں کو شہری اور دیہی علاقوں میں تقسیم کر کے دیکھا گیا ہے۔ مجموعی طور پر شہروں میں اشیائے صرف 26.2 فیصد جب کہ دیہات میں 28.8 فیصد مہنگی ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق شہروں اور دیہات میں اشیائے خوراک میں سے دال، پیاز، کوکنگ آئل، گندم، ٹماٹر، سبزیاں مہنگی ہوئیں۔ دال مسور کی قیمت میں تو 110 فیصد سے بھی زیادہ اضافہ ہوا۔ چینی کی قیمت میں تاہم قریب 16 فیصد کمی نوٹ کی گئی۔ بجلی کی قیمتوں میں 123 فیصد جب کہ ایندھن کی قیمتوں میں 84 فیصد سے زائد اضافہ نوٹ کیا گیا۔ پاکستان میں مون سون کی بارشوں کے باعث سیلابوں نے ملک بھر میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ سیلاب کے باعث جہاں فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے، وہیں نقل و حرکت کے ذرائع بھی شدید متاثر ہوئے ہیں۔ اسلام آباد حکومت کے مطابق ملک میں 20 لاکھ ایکڑ زرعی زمین سیلاب کی زد میں آئی ہے۔ سیلاب کے بعد ملک بھر میں سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں مزید اضافہ نوٹ کیا جا رہا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ سیلابوں کے باعث اشیا کی قلت اور ملک کی دگرگوں معاشی صورت حال مزید مہنگائی کا باعث بن سکتی ہے۔