دمشق(ایجنسیاں): کی سرکاری خبر رساں ایجنسی "سانا” کے مطابق جمعہ کو داعش نے حملہ کرکے مشرقی شام میں تیل کے شعبے کے 12 کارکن ہلاک اور 2 کو زخمی کردیا۔ایجنسی نے اطلاع دی کہ دہشت گردانہ حملے کے نتیجے میں پہلے دس کارکن ہلاک ہوئے۔ حملہ اس وقت کیا گیا جب ملک کے مشرق میں دیر الزور میں التیم آئل فیلڈ میں کارکنوں کو لے جانے والی تین بسوں کو نشانہ بنایا گیا۔
آج جمعہ کو شام کے وزیر تیل بسام توہم نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ شمالی شام کے دیر الزور میں ایک آئل فیلڈ کے قریب ایک حملے میں 10 مزدور ہلاک اور چار زخمی ہوئے۔
بعد ازاں سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بتایا کہ دیر الزور میں التیم آئل فیلڈ میں کارکنوں کو لے جانے والی بسوں پر حملہ داعش نے کیا اور اس حملہ میں 12 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
آبزرویٹری کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمٰن نے اے ایف پی کو بتایا کہ حملہ دھماکہ خیز مواد کے دھماکے سے شروع ہوا جب بسیں گزر رہی تھیں۔ اس کے بعد تنظیم کے عسکریت پسندوں نے کارکنوں کو فائرنگ کرکے قتل کردیا۔واضح رہے داعش وقتاً فوقتاً شام کے وسیع علاقے بادیہ میں فوجی اڈوں اور گاڑیوں کو نشانہ بنا کر حملے کرتی رہتی ہے ۔۔ یہ علاقہ حمص (وسطی) اور عراق کی سرحد پر واقع دیر الزور گورنری کے درمیان پھیلا ہوا ہے۔ یہ وہ خطہ ہے جہاں مارچ 2019 میں تنظیم کی خلافت کا تختہ الٹنے کے بعد سے جنگجو پیچھے ہٹ گئے ہیں۔یاد رہے شام میں2011 سے ایک خونریز، کثیر الجماعتی تنازعہ چل رہا ہے۔ اس جنگ میں تقریباً نصف ملین افراد موت کی وادی میں دھکیلے جا چکے ہیں ، ملک کا انفراسٹرکچر بڑے پیمانے پر تباہ ہو چکا ہے۔ ملک کی نصف آبادی بے گھر ہوکر ملک کے اندر دوسرے علاقوں یا بیرون ملک رہنے پر مجبور ہے۔