مولانامحمدولی رحمانیؒ کے گرانقدرمقالات کی ترتیب پرحافظ محمدامتیازرحمانی کی کاوش کی ستائش
پٹنہ(پریس ریلیز)امارت شرعیہ بہاراڈیشہ وجھارکھنڈکے زیراہتمام منعقدہ مدارس اسلامیہ کنونشن میں ’مدارس اسلامیہ اورہماری ذمہ داریاں‘ کی رسم اجراء عمل میں آئی۔یہ کتاب حافظ محمدامتیازرحمانی ناظم دارالاشاعت خانقاہ رحمانی مونگیرکی مرتب کردہ ہے جودرحقیقت مدارس اسلامیہ سے متعلق موضوعات پرامیرشریعت سابع مفکر اسلام حضرت مولانامحمدولی رحمانیؒ کے گرانقدرخطبات ومقالات کامجموعہ ہے۔واضح ہوکہ مدارس اسلامیہ کودرپیش خطرات کے پیش نظرامارت شرعیہ نے پٹنہ میں بہار،اڈیشہ و جھارکھنڈکے قریب پانچ سومدارس کے ذمہ داران کاکنونشن بلایاتھا۔اسی اہم کنونشن میں امیرشریعت سابع علیہ الرحمہ کے قیمتی مقالات پرمشتمل مجموعہ’ مدارس اسلامیہ اور ہماری ذمہ داریاں‘کی رسم اجراء امیرشریعت ثامن مولانااحمدولی فیصل رحمانی سمیت مقتدرعلماء کے ہاتھوں ہوا۔اس موقعہ پرنائب امیرشریعت مولاناشمشادرحمانی ، مولانامطیع الرحمن سلفی ،مولانامحمدناظم،مولانامشہودقادری ،مولانامتین سلفی ،نورالہدی ،مدرسہ حسینہ کڈرورانچی کے ناظم مولانامحمد،مولاناشبلی القاسمی،مفتی ثناء الہدی قاسمی،مفتی انظارعالم قاسمی، راجدکے ایم ایل سی قاری صہیب سمیت متعددشخصیات موجودتھیں۔امیرشریعت دامت برکاتہم نے کتاب کی اشاعت پرحافظ محمد امتیاز رحمانی کومبارک دیتے ہوئے فرمایاکہ عزیزمکرم نے موقعہ کی مناسبت سے اس قیمتی سرمایہ کومنظرعام پرلاکراہم کام انجام دیاہے۔نائب امیرشریعت مولاناشمشادرحمانی نے’مدارس اسلامیہ اورہماری ذمہ داریاں‘ کے نام سے حافظ محمدامتیازرحمانی نے حضرت علیہ الرحمہ کے مقالات ومضامین کوجمع کرکے اس کی افادیت ونافعیت کوعام کیا ہے۔
اس کتاب کوجناب قاضی عمران قاضی شریعت امارت شرعیہ دارالعلوم بالاساتھ سیتامڑھی نے اہتمام سے شائع کرایاہے ۔ اورامارت شرعیہ کے علاوہ دارالاشاعت خانقاہ رحمانی مونگیرمیں دستیاب ہے۔قیمت بہت معمولی یعنی پچاس روپیے رکھی گئی ہے۔موجودہ دورمیں مدارس اسلامیہ کوجس طرح کے چیلنجزاورخدشات کاسامناہے،ایسے میں مولاناعلیہ الرحمہ کے مدارس اسلامیہ کے مختلف گوشوں پران کے معلوماتی مقالات وخطبات کی روشنی میں بہت کچھ سمجھنے کی ضرورت ہے۔موقعہ کی مناسبت سے حافظ محمدامتیازرحمانی نے اپنے مرشدمولانا محمدولی رحمانی ؒ کے ان اہم اورقیمتی مقالات وخطبات کومنظرعام پرلایاہے۔ ان کی اس کاوش پرمتعدداحباب نے انہیں مبارک باددی ہے اورکہاہے کہ اسی طرح حضرت امیر شریعت سابعؒ کی تحریریں سامنے آتی رہیں تاکہ آگے کام کرنے والوں کورہنمائی ملے۔ان کی یہ کاوش قابل صدمبارک بادہے ۔