نئی دہلی، 03 جون (یو این آئی) قومی راجدھانی کی راؤز ایونیو عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) لیڈر کلونتکتلا کویتا کی عدالتی تحویل میں 3 جولائی تک توسیع کر دی ہے۔خصوصی جج کاویری باویجا نے راؤز ایونیو کی عدالت میں پیش کیے جانے کے بعد محترمہ کویتا کی تحویل میں توسیع کا حکم دیا۔ 29 مئی کو ان کے خلاف دائر چارج شیٹ کی جانچ کے بعد عدالت کے ذریعہ پروڈکشن وارنٹ کو تسلیم کیے جانے کے بعد ان کی حراست میں توسیع کی گئی ہے۔
عدالت نے تین شریک ملزمان پرنس، دامودر اور اروند سنگھ کو بھی ضمانت دے دی۔ تینوں کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے تحقیقات کے دوران گرفتار کیے بغیر چارج شیٹ کیا تھا۔محترمہ کویتا کو ای ڈی نے 15 مارچ کو تلنگانہ کے بنجارہ ہلز میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔ وہ فی الحال ایم ایل سی ہیں اور تلنگانہ کے سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی بیٹی ہیں۔ انہوں نے مبینہ طور پر دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال سمیت عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے اراکین کے ساتھ ملی بھگت کی تھی۔ ای ڈی نے شراب پالیسی کے فریم ورک میں کئی مبینہ بے ضابطگیوں پر روشنی ڈالی ہے اور ‘ساؤتھ گروپ’ نامی گروپ سے منسلک 100 کروڑ روپے کی رشوت کی طرف اشارہ کیا ہے، جو مبینہ طور پر کویتا سے جڑا ہوا ہے۔
سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے بھی مبینہ گھپلہ کے سلسلے میں محترمہ کویتا کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔ یہ کیس اس وقت درج کیا گیا جب وہ ای ڈی کیس میں ریمانڈ پر تھیں۔ سی بی آئی نے محترمہ کویتا کو 11 اپریل کو تہاڑ جیل سے گرفتار کیا تھا۔
ایکسائز پالیسی گھپلے کے دیگر ملزمان میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا شامل ہیں جو اس وقت دہلی کی تہاڑ جیل میں بند ہے۔