تروبلا(یواین آئی)کیرالہ کے پٹھانمتھٹاضلع کے ایلنتھورگاؤں میں معاشی خوشحالی کے لئے مبینہ طور پر دو خواتین کی قربانی دی گئی۔یہ پہلی بار ہے جب کیرالہ میں اس طرح کی انسانی قربانی کی اطلاع ملی ہے۔ پولیس نے منگل کو یہ اطلاع دی۔ پولیس نے بتایا اس سال ستمبر اور جون سے کوچی کے کلاڑی اور کدونترا قصبہ کی دو خواتین لاپتہ ہو گئیں تھیں، جس کے بعد ان کے لواحقین کی شکایت کی بنیادپر تلاشی شروع کر دی گئی تھی۔ انہیں اس درمیان پتا چلا کہ دونوں خواتین کو قربانی دیکر دفن کردیا گیا۔اس معاملہ سے متعلق ایک جوڑا ویدیا بھگول سنگھ، لیلا اور ایک ایجنٹ محمد شہاب کو حراست میں لیا گیاہے،جو پیرومبار کے رہنے والے ہیں۔ پوچھ گچھ کے درمیان جوڑے نے بتایا کہ معاشی خوشحالی پانے کے لئے،قریب 50سال کی دو خواتین کو ایجنٹ کی مدد سے تروبلا بلایا، جہاں دونوں کا گلا کاٹ کر مبینہ طور پر قتل کر دیا۔قتل کے بعد دونوں کی لاش کو دفنا دیا گیا۔
دریں اثنا کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین نے منگل کو پٹھانمتھیٹا ضلع کے ایلانتھور میں دو خواتین کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ نے انسانی روح کو جھنجھوڑ کر رکھ دیاہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پولیس نے 26 ستمبر کو کداونتر پولیس میں درج ایک گمشدگی معاملے کی تحقیقات کے دوران اس بربریت کے راز سے پردہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس سے موصول ہونے والی اط؛اعات کے مطابق ملزمان نے کہا ہے کہ قتل توہم پرستی کے تحت کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے مکمل تفتیش کے بعد گمشدگی کے معاملے سے دوہرے قتل کا سراغ لگایا ہے۔ انہوں نے کہا “ ایسے رجحانات کے خلاف سماجی چوکسی کے ساتھ قانونی کارروائی کی جائے گی۔ ہر کسی کو اس طرح کی برائیوں کی نشاندہی کرنے اور لوگوں کے علم میں لانے اور انہیں روکنے کے لیے آگے آنا چاہیے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ اس جرم میں ملوث تمام افراد کو جلد از جلد انصاف کے دائرے میں لانے کے لیے مکمل تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
کیرالہ اسمبلی میں حزب اختلاف کے لیڈڑ وی ڈی ستیسن، مرکزی وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی مرلی دھرن اور ریاستی بی جے پی صدر کے سریندرن نے بھی اس قتل کی مذمت کی اور حکومت سے اپیل کہ وہ مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔