مونگیر:آج صبح نو بجے جامعہ رحمانی خانقاہ مونگیر میں ختم بخاری شریف کے موقع سے ایک عظیم الشان اجلاس منعقد کیا گیا۔ جس میں بڑی تعداد میں علماء کرام، مدارس کے ذمہ داران اور عام مسلمانوں نے شرکت کی۔ حضرت امیر شریعت نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے۔ نیت اچھی ہو تو اعمال بھی مقبول ہوں گے۔ ریاکاری سے اعمال کا ثواب ضائع ہو جاتا ہے۔ بہ زمیں چو سجدہ کردم ز زمیں ندا برآمدکہ مرا خراب کر دی تو بہ سجدہ ریائی (فخر الدین عراقی)پروگرام کا آغاز جناب قاری محمد نظام الدین رحمانی استاذ جامعہ رحمانی کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ جب کہ بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم میں نذرانہ عقیدت مولوی محمد تنظیم عالم رحمانی متعلم دورہ حدیث جامعہ رحمانی مونگیر نے پیش کیا۔
پہلے مقرر کی حیثیت سے حدیث شریف کی تعلیم واشاعت میں جامعہ رحمانی کا کردار کے عنوان پر جناب مولا نا مفتی معین کوثر صاحب قاسمی استاذ جامعہ رحمانی نے بصیرت افروز خطاب کیا۔ اور فارغ ہونے والے طلبہ کو جناب مولانا جمیل احمد صاحب مظاہری استاذ حدیث جامعہ رحمانی مونگیر نے الوداعی نصیحتوں سے نوازا۔ الوداعیہ نظم مولوی محمد انور نیازی رحمانی متعلم دورہ حدیث شریف جامعہ رحمانی مونگیر نے پیش کی۔ جناب مولانا مفتی محمد اظہر صاحب مظاہری استاذ حدیث جامعہ رحمانی مونگیر نے درس حدیث اور صحیح البخاری کی خصوصیات پر مختصر مگر جامع خطاب کیا۔
پروگرام کی نظامت کے فرائض جامعہ رحمانی کے استاذ حدیث و فقہ جناب مولانا مفتی ریاض احمد قاسمی صاحب نے انجام دیئے۔ انھوں نے اپنے تمہیدی خطاب میں جامعہ رحمانی کے تعلیمی و انتظامی کاموں کا جائزہ پیش کیا۔ انھوں نے اپنے خطاب میں بتایا کہ حضرت امیر شریعت مدظلہ کی خدمات کا دائرہ تیزی کے ساتھ وسیع ہو رہا ہے۔ شعبہ دار الحکمت کے لئے جامع نصاب کی تیاری، اساتذہ کی ٹرینینگ، نصابی مواد کی تعلیم اور امتحانات کے لیے بلوم ٹیکس نومی کا مطالعہ اور اجراء، جس میں محض حفظ کے بجائے ذہنی وفکری صلاحیتوں کی نشونما پر زور دیا گیا ہے۔ شعبہ تخصص فی الافتاء کا قیام، اس کے اہداف کا تعین، معینہ اہداف کے حصول کیلئے دو سالہ نصاب کی تیاری۔ اس کے لیے علیحدہ لائبریری کا نظم، مختلف عصری موضوعات پر ملک اور بیرون ملک کے ماہرین کے محاضرات اور معیار کی بلندی کے لئے۱۰۰؍ میں سے۸۵ نمبرات پر کامیابی، ۹۱؍ پر اوسط کامیابی اور ۹۵؍ پر اعلی کامیابی کا تعین۔
شعبہ صحافت کا قیام، اس کے لئے ا سٹوڈیو کا نظم، طلبہ کی ٹریننگ کے لیے فکر نظر آفیشل چینل کا قیام، صحافت سے متعلق مختلف موضوعات پر اچھے ماہرین کے محاضرات اور صحافت میں ڈپلومہ کورس کی تشکیل۔ قدیم نصاب تعلیم کی اصلاح، اس کی بروقت تکمیل کیلئے ماہانہ مقدار خواندگی کی تعیین، ایام تعلیم میں اضافے کےلئے جدید نظام رخصت و تعطیل، طلبہ کے لئے نوے فیصد لازمی حاضری کی تعیین۔ فارغ ہونے والے طلبہ کے لئے تدریس، امامت و خطابت، دعوت و تبلغ اور خدمت خلق کی تربیت اور ٹریننگ۔ تفقہ فی الدین کے حامل ماہرین شریعت کی ٹیم تیار کرنا، جو موجودہ حالات اور زمانے کے مطابق کتاب وسنت کی خدمت انجام دے سکیں۔وغیرہ حضرت امیر شریعت کے کارناموں کی ایک جھلک ہے۔ حضرت امیر شریعت صاحب دامت برکاتہم العالیہ نے بخاری شریف کی آخری حدیث کا درس دیا۔ اور طلبہ کو اجازت سے نوازا۔ پروگرام کا اختتام حضرت امیر شریعت کی دعاء سے ہوا ۔