نئی دہلی(یو این آئی) دہلی کے کابینہ وزیر سوربھ بھاردواج نے کہا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر کی طرف سے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو لکھے گئے خط میں انتہائی گھٹیا زبان کا استعمال کیا گیا ہے اور یہ پوری طرح سے سیاسی طور پر محرک ہے۔مسٹر بھاردواج نے جمعرات کو اسمبلی میں لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کے خلاف مذمتی تحریک پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ حیران ہیں کہ لیفٹیننٹ گورنر کی طرف سے ذریعہ خود ایک سیاسی خط لکھتے وقت ایک آئینی باوقار عہدے کے وقار کو چوٹ پہنچانے کی دہائی دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر کو ایک مقدس دفتر سمجھا جاتا ہے لیکن یہ خط اس مقدس دفتر پر ایک دھبہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر کی طرف سے مسٹر کیجریوال کو اتنی گندی زبان میں لکھا گیا یہ خط آئین میں ہر گز قبول نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیشہ سے ہی دہلی میونسپل کارپوریشن میں جو نامزد کونسلرمنتخب ہوتے ہیں، وہ دہلی کی منتخب حکومت کی طرف سے طے کئے جاتے ہیں۔ ایسا پہلی بار ہوا کہ لیفٹیننٹ گورنر نے دہلی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کے بعد دہلی حکومت کی رضامندی کے بغیر زبردستی اپنے 10 لوگوں کو نامزد کونسلر مقرر کردیا اور یہ تمام لوگ بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکن نکلے۔
انہوں نے کہا کہ جن افسران کے خلاف وزیر شکایت کرتے ہیں ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی، جب کہ جو افسر دہلی حکومت کی اسکیموں پر بہتر طورپر کام کرتے ہیں، ان کے بلا وجہ معطل کردیاجاتا ہے، ان کو ان کے عہدے سے ہٹادیاجاتا ہے۔