نئی دہلی (یو این آئی) جمہوریت کے چوتھے ستون کے طور پر میڈیا کے کردار اور سماجی گفتگو پر اس کے اثرات کو تسلیم کرتے ہوئے نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے ایک آزاد اور معروضی میڈیا کی ضرورت پر زور دیا ہے۔مسٹر دھنکھر نے ہفتہ کو یہاں کہا کہ میڈیا کو ہندوستان کو سمجھنے کے لئے صحیح نقطہ نظر فراہم کرنے والا بننا چاہئے اور اچھی طرح سے منصوبہ بند بیانیہ کا شکار نہیں ہونا چاہئے جو امیج کو خراب کرتے ہیں۔
ایک تکثیری اور جمہوری ملک کے طور پر ہندوستان کی بھرپور تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر دھنکھر نے کہا کہ یہاں تک کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) بھی ہندوستانی شہری کو اس کی شہریت سے محروم نہیں کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے کے ذریعے حالیہ اقدامات کا مقصد کسی بھی موجودہ شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی کیے بغیر پڑوس میں ستائی ہوئی مذہبی اقلیتوں کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔
‘این ڈی ٹی وی انڈیا آف دی ایئر ایوارڈز 2023-2024’ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر دھنکھر نے کہا کہ سیکولرزم، مساوات اور انصاف کی اقدار کی رہنمائی میں سی اے اے جیسے اقدامات کا مثبت اثر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ کچھ لوگ تاریخی تناظر اور پڑوس میں مظلوم اقلیتوں پر انسانی حقوق کے نقطہ نظر سے اثرات کو پہچاننے میں ناکام رہے۔میڈیا کی ساکھ اور خود ضابطہ مسائل پر مسٹر دھنکھر نے کہا کہ میڈیا کی ساکھ پوری طرح سے اس بات پر منحصر ہے کہ وہ معروضی ہو اور سیاست میں ملوث نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا اپنے ضمیر کا خیال رکھے تو ملک کے ضمیر کا محافظ بن کر ابھرے گا۔ میڈیا کی سیاست کرنے کے خلاف احتیاط کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ میڈیا رجسٹرڈ تسلیم شدہ یا غیر تسلیم شدہ سیاسی جماعت نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرے اور متعصبانہ سیاست کا میدان جنگ نہ بنے۔ غلط معلومات اور جعلی خبروں کے چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر دھنکھر نے میڈیا کی ذمہ داری پر زور دیا کہ وہ اس طرح کی غلط معلومات کی نگرانی اور روک تھام کرے۔ انہوں نے کہا کہ باشعور عوام جمہوریت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔