نیویارک (یو این آئی) عالمی امدادی تنظیم آئی آر سی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مختلف وجوہات کی بناء پر دنیا بھر میں تقریباً ساڑھے 34 کروڑ سے زائد غریب لوگ بھوک اور افلاس کے باعث موت کے خطرے سے دوچار ہیں۔
تفصیلات کے مطابق انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد اور ریلیف فراہم کرنے والی بین الاقوامی تنظیم انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی (آئی آر سی) نے عالمی سطح پر غذائی عدم تحفظ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بھر میں 34کروڑ 50لاکھ سے زائد افراد موسمیاتی بحران، تنازعات اور اشیا خوردونوش خریدنے کی استطاعت نہ ہونے کے باعث غذائی عدم تحفظ کی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں جس کی وجہ سےیہ افراد بھوک کے خطرے سے دوچار ہیں۔
افغان میڈیا کے مطابق آئی آر سی کے سربراہ ڈیوڈ ملی بینڈ نے کہا کہ ہم عالمی سطح پر دو گنا سے بھی زیادہ بھوک کا سامنا کر رہے ہیں جس کے باعث دنیا بھر میں 34کروڑ 50لاکھ سے زائد افراد قحط کی صورتحال سے دوچار ہیں کیونکہ ماحولیاتی بحران کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال کے باعث کھانے پینے کی اشیاء ضائع ہو جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یمن اور دیگر ممالک کی طرح تنازعات کی وجہ سے خوراک تک رسائی بند ہے اور اس لیے بھی کہ لوگ خوراک خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتےجس طرح افغانستان کی صورتحال ہے۔
اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کی حالیہ پیشنگوئی کے مطابق افغانستان میں معاشی اور انسانی بحران کے باعث ملک کی نصف سے زائد آبادی غذائی عدم تحفظ کا سامنا کر رہی ہے۔