پٹنہ (یواین آئی ) وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آج 4، دیش رتن مارگ واقع وزیر اعلیٰ سکریٹریٹ احاطہ میں منعقدہ ’جنتاکے دربار میں وزیر اعلی‘ پروگرام میں شرکت کی۔ ’جنتا کے دربار میں وزیر اعلیٰ‘ کے پروگرام میں وزیر اعلیٰ نے ریاست کے مختلف اضلاع سے آئے ہوئے 51 لوگوں کے مسائل کوسنا اور متعلقہ محکموں کے افسران کو ان کے حل کے لیے مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔آج’جنتا کے دربار میں وزیراعلی ‘کے پروگرام میں محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن، محکمہ داخلہ، محکمہ ریونیوواصلاحات اراضی، محکمہ شراب بندی، ایکسائز اینڈ رجسٹریشن، سرویلنس ڈیپارٹمنٹ،کان کنی محکمہ، الیکشن محکمہ، کابینہ سیکریٹریٹ محکمہ اور پارلیمانی امور محکمہ سے متعلق معاملات کی سماعت ہوئی۔سوپول ضلع سے آئی ایک خاتون شکایت کنندہ نے وزیراعلیٰ سے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ میرے ٹیچرشوہر نے مجھے اور بچے کو چھوڑ دیا ہے۔ جس کی وجہ سے میں در درٹھوکریں کھا رہی ہوں۔ جبکہ سپول ضلع سے آئے ایک معمر شخص نے وزیر اعلیٰ سے درخواست کی کہ سرکاری زمین پر قبضہ کرلیا گیاہے۔ اسے آزاد کر ادیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ محکموں کو مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔گوپال گنج ضلع سے آئے ایک شخص نے وزیر اعلیٰ سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ میرے ذاتی مکان میں رہنے والے کرایہ دار نے غیرمناسب حق کا دعویٰ کیا ہے اور تھانے میں مقدمہ درج کرنے کے بعد بھی انتظامیہ کی جانب سے کوئی قدم نہیں اٹھایا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ محکمے کو مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔
بھاگلپور ضلع سے آئے ایک نوجوان نے وزیر اعلیٰ سے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ دبنگوں کے ذریعہ مجھے زبردستی اپنی نجی زمین کو اپنے نام پر رجسٹری کرنے کے لیے مجبور کیا جارہا ہے اور ایسا نہ کرنے پر مجھے دھمکیاں دے رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سے درخواست کرتے ہوئے بھاگلپور ضلع سے آئے ہوئے ایک اور بزرگ نے کہا کہ میری نجی زمین پر پڑوسیوں نے زبردستی مکان تعمیر کرایا ہے۔ شکایت کرنے کے بعد بھی کوئی سنوائی نہیں ہو رہی۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ محکمے کو تحقیقات کرکے مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔
بھوجپور ضلع سے آئے ایک نوجوان نے وزیر اعلیٰ سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ میری رعیتی زمین جو میرے والد کے نام تھی، محکمہ نے کسی اور شخص کے نام پر تبدیل کر دی ہے۔ شکایت کے بعد بھی کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ وزیر اعلیٰ نے محکمہ ریونیو اوراصلاحات اراضی کو تحقیقات کرنے اور مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔
سہرسہ ضلع سے آئی ایک معمر خاتون نے وزیر اعلیٰ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میں بوڑھی ہو چکی ہوں، میرا شوہر معذور ہے، میرے سسر کو قتل کر دیا گیا ہے اور دبنگوں نے میری زمین چھین لی ہے اور مجھے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ اس معاملے کی شکایت کے بعد بھی کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ڈی جی پی کو مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔
سمستی پور ضلع سے آئی ایک خاتون نے وزیر اعلیٰ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس کے شوہر کا قتل کر دیا گیا ہے۔ کیس کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے مسلسل منتیں کر کے تھک گئی ہوں لیکن اب تک کوئی کارروائی نہیں ہو رہی ہے۔ سمستی پور ضلع سے آئے ایک اور شکایت کنندہ نے وزیر اعلیٰ سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ میں جے پی تحریک میں جیل بھی گیا ہوں لیکن آج تک مجھے جے پی سمان پنشن نہیں مل رہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ محکموں کو مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔
جہان آباد ضلع کی ایک خاتون نے وزیر اعلیٰ سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ مجھے میرے سسرال والوں نے گھر سے نکال دیا ہے۔ میں اپنے دو بچوں کے ساتھ در در کی ٹھوکریں کھا رہی ہوں۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ محکمے کو تحقیقات کرکے مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔
مدھے پورہ ضلع سے آئے ایک نوجوان نے وزیر اعلیٰ سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اس کی ماں کے نام پر ڈیڑھ کٹھہ زمین ہے، جب وہ اپنی زمین پر تعمیراتی کام کروانے گیا تو کچھ سماج دشمن عناصر نے اسے روک دیا۔ تمام دستاویزات درست ہونے کے بعد بھی محکمہ کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ ریونیو واصلاحات اراضی کو مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔
ارول ضلع سے آئے ایک نوجوان نے وزیر اعلیٰ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سال 2019 سے دھانک برادری کا کاسٹ سرٹیفکیٹ نہیں بنایا جا رہا ہے جس کی وجہ سے انہیں فارم بھرنے میں کافی دشواری کا سامنا ہے۔ دوسری جانب ضلع ارول سے آئی ہوئی خاتون نے درخواست کی کہ میری نجی زمین کو تجاوزات سے پاک کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ محکموں کو مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔
ضلع بکسر سے آئے ایک نوجوان نے وزیر اعلیٰ سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اغوا کر کے میری زمین کی رجسٹری زبردستی کرائی گئی جس کی شکایت پر اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ دوسری جانب ضلع بکسر سے آئے ہوئے ایک ریٹائرڈ ریلوے افسر نے وزیر اعلیٰ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میرے گھر کو سماج دشمن عناصر نے توڑ کر قبضہ کر لیا ہے اور لاکھوں مالیت کی املاک لوٹ لی گئی ہے۔ احتجاج کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ محکموں کو مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔
اس موقع پرمالیات، تجارتی ٹیکس اور پارلیمانی امور کے وزیر وجے کمار چودھری، محصولات اور اصلاحات اراضی کے وزیر آلوک کمار مہتا، معدنیات اورکان کنی کے وزیر ڈاکٹر رامانند یادو، شراب بندی، آبکاری اور رجسٹریشن کے وزیر سنیل کمار،وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری مسٹر دیپک کمار، چیف سکریٹر عامر سبحانی، ڈی جی پی مسٹر آر ایس بھٹی، محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری اور وزیراعلی کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر ایس سدھارتھ، ایڈیشنل چیف سکریٹری/ پرنسپل سکریٹری/ متعلقہ محکموں کے سکریٹری۔ وزیراعلی کے سکریٹری مسٹر انوپم کمار،وزیراعلی کے او ایس ڈی مسٹر گوپال سنگھ، ایس ایس پی پٹنہ مسٹر راجیو مشرا، ڈی ڈی سی پٹنہ مسٹر تنئے سلطانیہ موجود تھے۔