نئی:( پریس ریلیز دہلی )جامعہ حضرت نظام الدین الیاء کی درالافتاوالقضاء میں دوروزہ حج تربیتی کیمپ کا انعقاد کیا گیا ۔ صبح دس بجے سے دوپہر ایک بجے تک تربیت ہوئی ۔ پروگرام کا آغاز مولانا نازش علی نعیمی( استاذ جامعہ ہذا)کی تلاوت کلام اللہ اور نعت پاک سے ہوا ۔ اس کے بعد مفتی احسان رضا ہاشمی (پرنسپل جامعہ ہذا ) نے حج کی فضیلت کے موضوع پر گراں قدر بیان فرمایا ۔ آپ نے حاجیوں کو اس عظیم عبادت کی اہمیت و فضیلت کی جانب توجہ دلاتے ہوئے فرمایا کہ غور کریں اور اس عظیم رکن کی ادائگی پر پروردگار کے ذریعہ آپ تمام پر اس کی رحمت کو پہچانیں کہ اتنے بڑے ملک سے آپ چنندہ لوگوں کو اس فریضہ کی ادائگی کے لئے انتخاب کیا گیا ہے ۔ اس عظیم بارگاہ بیت اللہ کی زیارت اور پھر جان دوعالم وجہ تخلیق کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگامیں حاضری اور پھر اس کے آداب کا خیال رکھنا ہماری سب سے بڑی ذمہ داری ہے ۔ حج ایک ایسی عبادت ہے جس میں تمام عبادتوں کا مجموعہ ہے اسی وجہ سے اس کے فضائل اور عظمت تمام سے جداگانہ ہے اس نعمت کی اہمیت کو غنیمت جانیں اور اپنے قیمتی اوقات حرمین شریفین میں عبادتوں اور حج کے مخصوص ایام کے بعد زیادہ سے زیادہ عمرہ کرنے میں گذاریں ۔ بازاروں میں خریداری پر وقت ضائع نہ کریں ۔ آپ کے بعد قادری مسجد کے خطیب وامام مولانا فیضان احمد نعیمی صاحب نے حرمین شریفین کے اہم مقامات کی زیارت وفضیلت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ حج تو اصل میں اللہ کے محبوب بندوں کے اداؤں کی نقل کا نام ہے ۔ مقامات تو اتنے ہیں کہ ان تمام کی زیارت اس محدود وقت میں ممکن نہیں مگر جو اہم مقامات مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں موجود ہیں ان میں سے مخصوص کی نشاندہی فرماکر اس کی تاریخی اہمیت اور فضیلت کوجاننا اور ان مقامات کی زیارت اور وہاں نوافل اور دعاء کرنا مستحب اور پسندیدہ ہے ، جن میں جنت البقیع ،جنت معلی اورمقام ولادت مصطفی ودیگر کئی مقامات کا آپ نے ذکر فرمایا ۔اس کے بعدشرعی کونسل ادارۂ شرعیہ دہلی کے صدر مفتی محمد نوشاد عالم ازہری مصباحی نے ارکان حج پر تفصیل سے بیان کرتے ہوئے عملی تربیت پیش کی ، طواف ، استلام ، اضطباع ، احرام ، سعی ، دم وغیرہ اور حج کے بنیادی اعمال اور معمولات کو تفصیل سے بتایا ۔ موجود حجاج نے صدرمفتی صاحب سے کئی اہم سوالات کئے اور اپنے شکوک کا ازالہ فرمایا ۔ اس مجلس میں نبیرۂ قائد اہل سنت مولانا محمود غازی ازہری (ڈائریکٹر جامعہ ہذا )اور مولانا عبدا لرحیم نظامی کے علاوہ کثیر تعداد میں حجاج کرام وطلبۂ جامعہ موجود تھے ۔