حیدرآباد(یواین آئی) سی پی آئی کے قومی سکریٹری نارائنا نے گھریلو پکوان گیس کی قیمت میں 200 روپئے کی کمی کو انتخابی حربہ قراردیا اور کہا کہ صرف انتخابات کے پیش نظر یہ کمی کی گئی ہے۔اگر واقعی مودی حکومت اس معاملہ میں اخلاص رکھتی ہے تو اس کو گھریلو پکوان گیس کی قیمت جو 1200روپئے ہے کو 2014کی پکوان گیس کی قیمت کے مماثل کرنا چاہئے تھا۔انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ آندھراپردیش کے سابق وزیراعلی این چندرابابونائیڈو کو انڈیا اتحاد میں شامل ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سی پی آئی سے ڈی راجہ اور بنوئے وشنوئی ممبئی میں ہونے والے انڈیا الائنس کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ نارائنا نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا گراف ٹرین کی رفتار سے زیادہ تیزی سے گرے گا۔ انہوں نے طنز کیا کہ بیرون ملک مودی کا گراف بڑھے گا اور مودی وہاں سے الیکشن لڑیں گے تو جیت جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے تلنگانہ میں اس کے صدربنڈی سنجے کی تبدیلی سے تلنگانہ میں میدان کھو دیا ہے۔ انہوں نے اس یقین کااظہار کیا کہ اگر کانگریس۔کمیونسٹ مل کر تلنگانہ میں ہونے والے اسمبلی انتخابی مقابلہ کریں گے تو بی آرایس کے امیدواروں کی ضمانت بھی نہیں بچ پائے گی۔انہوں نے کہا کہ کانگریس سے مفاہمت کے لئے بات چیت جاری ہے۔ان دونوں جماعتوں کا اتحاد ہوتا ہے تو بی آرایس کی شکست ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر تلگودیشم اور کمیونسٹ آندھرا میں اتحاد کرتے ہوئے مقابلہ کرتے ہیں تو ڈبل انجن والی حکومت ختم جائے گی۔